جندری کرک، زہریلا پانی پینے سے ہائی سکول کی متعدد طالبات کی حالت خراب

ویب ڈیسک: کرک کے علاقے جندری کے گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول میں مبینہ طور پر زہریلا پانی پینے سے متعدد طالبات کی حالت خراب ہوگئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ کمشنر یونس خان اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمیم اللہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ ریسکیو1122 نے بروقت کارروائی کر کے20 کے قریب بچیوں کو موقع پر ابتدائی طبی امداد دی اور ہسپتال منتقل کر دیا
تاہم بچیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے جن میں سے اکثر کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق طالبات کے معدے خراب ہوئے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر ہسپتال میں موجود اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے۔ ڈپٹی کمشنر نے عوام سے اپیل کی کہ تمام بچیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے سے گریز کریں۔ مزید برآں ڈی سی کرک نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے
جو پورے معاملے کی چھان بین کر کے رپورٹ پیش کریگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کی ٹنکی میں چھپکلی گرنے سے ٹنکی کا پانی زہریلا ہو گیا تھا جس کی وجہ سے طالبات کی حالت خراب ہوئی۔

مزید پڑھیں:  پشاور، مزید 7041 غیر قانونی مقیم افغانی لوٹ گئے، تعداد 5 لاکھ سے متجاوز