پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ اموات ڈیڑھ لاکھ سے متجاوز

ویب ڈیسک: سگریٹ کی تیاری میں سالانہ 22ہزار ارب ٹن پانی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہر سال ڈیڑھ ہزار کم عمر بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں اور پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 60ہزار افراد تمباکو نوشی سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے مئی میں 100 سے زائد سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیمیں کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول کے بینر تلے انسداد تمباکو کا عالمی دن مناتی ہیں ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے انسداد تمباکو کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس میں عالمی ادارہ صحت کے اس سال کے نصب العین” ہمیں خوراک کی ضرورت ہے تمباکو کی نہیں” کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق تمباکو مصنوعات کی تیاری میں تمباکو کی صنعت 22ہزار ارب ٹن پانی سگریٹ بنانے میں استعمال کرتی ہے اگر ہم تمباکو کی بجائے خوراک اگائیں ہم اپنے خوراک کی کمی کے مسئلے کو حل کر سکتے ہیں یاد رہے کہ ہر سال لاکھوں افراد تمباکو نوشی و خوری کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں لیکن عوامی شعور میں کمی کے باعث تمباکو کی صنعت پھیل رہی ہے اور ان کے منافع میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور اٹھارہ سال سے کم عمر تقریبا بارہ سو سے پندرہ سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں ۔
اپنے آنے والی نسل کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانا انتہائی ضروری ہے اسی لئے عالمی ادارہ صحت اور تمباکو کے خلاف کام کرنے والے ادارے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر پورا سال کام کرتے ہیں لیکن تمباکو کے خلاف بہت سا کام کرنے کی اشد ضرورت ہے اسی لئے ا نسداد تمباکو کا عالمی دن، عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ہر سال 31 مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ عوامی شعور میں اضافہ ہو۔

مزید دیکھیں :   خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں چور سے 14موبائل فونز برآمد