سستے تیل کا خواب

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور روسی تیل کی آمد کی اطلاعات کے باوجود خود وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا یہ اعلان کہ روسی تیل آنے سے قیمتیں کم نہیں ہونگی ‘ یقینا عوامی نقطہ نظر سے باعث تشویش ہی ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سمندر میں تیل و گیس کی تلاش پر دوبارہ کام شروع کر رہے ہیں ملک میں جلد نائٹ گیس کی پالیسی لائیں گے ‘ حکومت گیس کے بند کنوئوںکو دوبارہ کھولنے پر غور کر رہی ہے کوشش ہے بند ہونے والے کنوئوں کی بحالی کے لئے کچھ رعایت دیں ۔ جہاں تک سستے تیل کی عوام کو فراہمی کا مسئلہ ہے ابھی گزشتہ ہفتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران میڈیا پر چلنے والی خبروں نے عوام کو اس خوش کن صورتحال سے دو چار کر دیا تھا کہ روسی تیل کا پہلا کنٹینر بس آیا کہ آیا ‘ جس کے بعد ملک میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہو جائے گی بلکہ اس حوالے سے فی لیٹر تیل سو روپے سستا ہونے کی ا طلاعات گردش کر رہی تھیں مگر اب اچانک وزیرمملک برائے پٹرولیم کے تازہ بیان نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ‘جس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس حوالے سے جو خوش کن افواہیں گردش میں تھیں ان میں کوئی حقیقت نہیں تھی مگر حکومت جان بوجھ کر ان سے لاتعلقی ظاہر کر رہی تھی اوراب اصل صورتحال واضح کرنے پر بالاخر مجبور ہوگئی ‘ اس ضمن میں البتہ وزیر مملکت کے بیان کا یہ حصہ یقینا حوصلہ افزاء ہے کہ نہ صرف گیس کے بند کنوئوں کوکھولنے پرغور کیا جارہا ہے بلکہ سمندر میں تیل و گیس کی تلاش پر دوبارہ کام شروع کیا جا رہا ہے ‘ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق عمران حکومت کے دوران بھی سمندر سے تیل کی برآمد کے حوالے سے عمران خان نے قوم کوخوش خبری سناتے ہوئے چند ہفتوں میں مکمل منصوبہ سامنے لانے کاعندیہ دیاتھا مگر پھر اچانک ہی اس حوالے سے ان اطلاعات کو ”غلط ” قرار دے کر ایک پراسرار خاموشی اختیار کرلی گئی تھی اور اس حوالے سے ملک بھر میں چہ میگوئیاں اور افواہوں کا بازار گرم ہو گیا تھا ‘ اب ایک بارپھراس حوالے سے کام شروع کرنے کا بیان دے کر وزیرمملکت نے عوام میں امید کی لہر پیدا کر دی ہے مگر بالآخر اس بیان کا کیا نتیجہ نکلے گا یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا ‘ بند کنوئوں کو کھولنے کی بات بھی حوصلہ افزاء اور جہاں سے بھی سستا تیل ملے گا حاصل کریں گے کا بیانیہ بھی خوشخبری سے کم نہیں لیکن اس حوالے سے عالمی پابندیوں سے حتی الامکان دور رہنے کی کوشش بھی لازمی ہیں ‘ جبکہ اس کے پس منظر میں چھپے حقائق بھی قابل غور ہیں یعنی پاکستان کے ہمسایہ ملک سے تیل ‘ گیس اور بجلی کے حصول کی کوششیں بچ بچا کر کی جائیں تو اچھا ہوگا۔

مزید پڑھیں:  وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں