پرویز الٰہی کی تیسری مرتبہ گرفتاری

عدالت سے پھر بری ہونے کے بعد پرویز الٰہی کی تیسری مرتبہ گرفتاری

ویب ڈیسک: پنجاب میں جوڈیشل مجسٹریٹ نیا ٹرینڈ سیٹ کرنے لگے اورجسمانی ریمانڈ کے لئے پیش کئے جانے والے ملزموں کوبغیر کسی انکوائری کے مقدمات سے بری کرنا شروع کردیا لاہور کے بعد گجرات کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کے بعد مقدمے سے ہی بری کردیاتاہم چوہدری پرویز الٰہی کو دو مقدمات میں رہائی کے فوری بعد ایک اور مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 پر 12 غیرقانونی بھرتیاں کیں۔ پنجاب اسمبلی میں اُمیدواروں کے ریکارڈ میں ردوبدل کر کے بھرتی کیا گیا۔ ترجمان اینٹی کرپشن نے کہا کہ بھرتی کے عمل میں گھپلوں کیلیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں۔ اینٹی کرپشن انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اینٹی کرپشن نے جعلی بھرتی کیس میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو گرفتار کر لیا۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز کو جعلی بھرتیاں ثابت ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ رائے ممتاز نے پرویز الہٰی سے مل کر پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں کیں۔ قبل ازیں پرویز الٰہی کو 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ۔ عدالت میں چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمات کی تفتیش اور رشوت کی رقم برآمد کرنے کے لئے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ تفتیشی ٹیم نے استدعا کی کہ ملزم پرویز الٰہی کا 14روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے خلاف گوجرانوالہ تھانہ اینٹی کرپشن میں 2 مقدمات درج ہیں، دونوں ایف آئی آرز میں گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں کِک بیکس کے الزامات ہیںجبکہ اینٹی کرپشن کے مقدمات سننے کا اختیار سپیشل جج اینٹی کرپشن کو حاصل ہوتا ہے

مزید پڑھیں:  عدلیہ میں مداخلت:اسلام آباد ہائیکورٹ کا متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ