سکولوں کی نجکاری کی جائے گی

ناقص کارکردگی والے سکولوں کی نجکاری کی جائے گی

ویب ڈیسک: غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل سرکاری سکولز کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں پرائمری سکولز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کیلئے تجاویز پر غور شروع کردیا گیاہے بتایا جارہا ہے کہ پرائمری سکول سے میٹرک کے طالب علم پرہر مہینے دس ہزارروپے سے زائد خرچ ہورہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ پرائمری سطح کے بچوں کی فیسیں پرائیویٹ سکولز میں ایک ہزار سے چار ہزار روپے تک جبکہ مڈل سے ہائر سکینڈری سکولز تک بچوں کی فیسیں مختلف سکولز میں تین ہزا ر سے دس ہزاررپے ماہانہ تک ہے صوبہ میںپرائیویٹ سکولز کی کارکردگی میں ہر سال بہتری اورسرکاری سکولز کی کارکردگی بہتر ہونے کی بجائے زوال پذیر ہو رہی ہے
ذرائع نے بتایا کہ اخراجات میں کمی اور تعلیمی معیار میں بہتری کیلئے سرکاری سکولز کو پبلک پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی منصوبہ بندی ہے جس کیلئے تمام سکولوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں خراب کارکردگی والے سکول نجی شعبہ کے حوالہ کئے جائیں گے یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے دوسرے دور حکومت میں بھی سرکاری کالجوں اور سکولوں کو نجی شعبہ کو دینے کی تجویز پر غور کیا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں اور محکمہ تعلیم کے ملازمین کی جانب سے اس تجویز کی مخالفت کی گئی تھی ۔

مزید پڑھیں:  جمرود، مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق، خاتون زخمی