پشاور میں گندگی کے ڈھیر؟؟

گزشتہ مہینے پشاور میں عملہ صفائی کی جانب سے ہڑتال کے باعث جس طرح گندگی اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگ گئے تھے جبکہ مطالبات تسلیم کئے جانے میں متعلقہ حکام کی جانب سے لیت و لعل کے باعث عملہ صفائی کی تنخواہوں کی کئی مہینے تک عدم ادائیگی کے حوالے سے آخری حربے کے طور پر ٹیوب ویلوں کی بندش کے فیصلے پر عملدرآمد کے بعد جس طرح پشاور کے عوام کے چیخیں نکل رہی تھیں اس نے نہ صرف گلیوں اور بازاروں میں گندگی کے ڈھیر بنا دیئے تھے جن سے شہر کی نہ صرف فضا مکدر ہو گئی تھی بلکہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کربلا کا سا سماں پیدا ہوگیا تھا۔ گھروں کے علاوہ مساجد تک میں پانی ناپید ہونے کی وجہ سے عوام کیلئے پانچ وقت کی نماز کی ادائیگی مشکل ہوگئی تھی اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے متعلقہ ادارے کے تنخواہوں سے مسلسل محروم ملازمین کو رام کرنے کیلئے ضروری فنڈز کی فراہمی کا اعلان کرکے ہڑتال کو ختم کرنے کی سعی تو ضرور کی گئی جس کے بعد ملازمین ڈیوٹیوں پر واپس آگئے مگر ان کے ساتھ فنڈز کی فراہمی کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ تادم تحریر سراب ثابت ہو رہا ہے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اب تک مسئلہ بنا ہوا ہے جس کے بعد اب ایک بار پھر ان کی جانب سے (آج پیر کے روز سے) صفائی ستھرائی کے کام کو معطل کرنے کا اعلان سامنے آیا ہے جو یقیناً حکام کی توجہ چاہتا ہے جنہوں نے گزشتہ دنوں ملازمین کی کامیاب ہڑتال کے باعث مجبور ہوکر تنخواہوں کیلئے فنڈز فراہم کرنے کے وعدے پر ہڑتال ختم کروائی تھی مگر اس کے بعد خاموشی کا کمبل اوڑھ کر عملہ صفائی کو ایک بار پھر وعدہ خلافی کا شکار کر کے تنخواہوں سے محروم رکھنے کی پالیسی اختیار کرلی، موجودہ مہنگائی کے تقاضوں کو دیکھا جائے تو عملہ صفائی کو ان کے جائز محنتانہ سے مسلسل محروم رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، انتہائی قلیل اور کم تنخواہ کے عوض شہر بھر کا کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے والوں کے ساتھ اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں ہوسکتا کہ انہیں ان کے جائز حق سے محروم رکھا جائے، آخر یہ لوگ کب تک اپنی ضروریات زندگی پوری کرنے کیلئے اپنے علاقوں کے دکانداروں کو وعدہ فردا پر ٹالتے رہیں گے کیونکہ قلیل آمدنی میں تو نہ تو (مستقبل کیلئے) بچت کی کوئی امید ہوتی ہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے دنوں میں گھر کی ضروریات پوری کرنے میں سہولت ہو نہ ہی قرض پر ضروریات زندگی فراہم کرنے والے اتنا انتظار کرسکتے ہیں کہ مسلسل قرض دیتے رہیں، اس لئے اس سے پہلے کہ صورتحال ناگفتہ بہ کے زمرے میں شامل ہوجائے عملہ صفائی وغیرہ کو ان کی رکی ہوئی تنخواہیں ادا کرکے ان کی دادرسی کی جائے۔

مزید پڑھیں:  ایران کا''آپریشن سچا وعدہ''