کمسن نند

بچی قتل کیس، ملزمہ نے کمسن نند کو مدرسہ سے لا کر قتل کیا

ویب ڈیسک: تہکال میں بچی کو پھانسی دیکر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمہ نے سنسنی خیز انکشاف کئے ہیں، ملزمہ مدرسے سے اپنی کمسن نند کو لے گئی تھی جس کے بعد مبینہ طور پر اس کے گلے میں ازار بند ڈال کر اس کی جان لے لی۔ گرفتار بھائی بہن کو عدالت میں پیش کر دیا گیا، عدالت نے پولیس کو دونوں کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا جبکہ جاں بحق بچی کو گزشتہ روز سپرد خاک کر دیا گیا۔ پیر کے روز تہکال کے علاقے پلوسئی میں کمسن بچی کو پھانسی دیکر نعش نہر میں پھینک دی گئی تھی۔
بعد میں پولیس نے ملزمان مسماة صدرہ اور فرہاد کو گرفتار کر لیا تھا جن پر الزام ہے کہ خاتون نے گھریلو ناچاقی پر اپنی کم سن نند کو قتل کر دیا تھا۔ کمسن بچی کی نعش ملنے کے دو دن بعد ورسک کینال اور کابل کینال میں پانی بھی چھوڑ دیا گیا۔ نہر سے بچی کی نعش کی برآمدگی کے باعث ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے نہر کا پانی بند کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق دوران تفتیش ملزمہ نے بتایا کہ وہ اپنی کمسن نند کو مدرسے سے لیکر گئی تھی جبکہ اسکا باپ اسے ڈھونڈتا رہا جس کے بعد مبینہ طور پر اس کے گلے میں ازار بند کا پھندہ ڈال کر اسے مار ڈالا۔
سفاک قاتلہ نے بتایا کہ نعش ٹھکانے لگانے کیلئے اس نے اپنے بھائی فرحان کو کال کی جو 150روپے کے عوض رکشہ لے کر آیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کی مبینہ طور پر مدد کرنے کے الزام میں گرفتار رکشہ ڈرائیور کو چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ اس کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

مزید پڑھیں:  مردان، مسجد کے اندر فائرنگ ، ایک شخص جاں بحق ، راہگیر زخمی