جناح ہاؤس لاہور حملے

جناح ہاؤس لاہور حملے کا ایک اور شرپسند بے نقاب، حیران کن انکشافات

جناح ہاؤس لاہور حملے کا ایک اور مرکزی شر پسند بے نقاب ہوگیا، جس نے حیران کن انکشافات اور اعترافات کیے ہیں۔
ویب ڈیسک: ذرائع کے مطابق شرپسند کی شناخت حاشر خان درانی کے نام سے ہوئی ہے، شرپسند کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور وہ پی ٹی آئی یوتھ ونگ لاہور کا انفارمیشن سیکرٹری ہے، ملزم نے 9 مئی واقعہ سے متعلق حیران کن انکشافات اور اعترافات کیے ہیں۔
ملزم حاشر درانی نے بتایا ہے کہ وہ 9 مئی کو جناح ہاؤس لاہور حملے کے وقت وہاں موجود تھا اور دوران حملہ چیخ چیخ کر انقلاب کے نعرے لگاتا رہا اور وہاں موجود لوگوں کے افواج پاکستان کے خلاف جذبات ابھارتا رہا۔
انصاف یوتھ ونگ لاہور کے انفارمیشن سیکرٹری شر پسند حاشر خان درانی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی لیڈر شپ کی گرفتاری کے بعد جو کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ ہوا اسکی منصوبہ بندی پہلے سے زمان پارک میں کی گئی تھی، پی ٹی آئی کی قیادت نے یہ منصوبہ بنایا جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد ، میاں محمود الرشید اور شیخ امتیاز شامل تھے۔
شرپسند نے بتایا کہ پہلے سے پلاننگ کی ہوئی تھی جسکے تحت ہم نے جناح ہاؤس پر حملہ کیا، یہ حملہ اس بیانیہ کی عکاسی تھا جو چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے خلاف ہمارے ذہنوں میں بھرا تھا وہ اثر انداز ہوا، میں بھی حملہ کے وقت وہاں موجود تھا ، میں نے بھی ویڈیو بنائی، لوگوں کو اُکسایا کہ لوگو انقلاب آگیا، جھنڈا لہرا کر کہا کہ اب یہ کور کمانڈر ہاؤس نہیں۔
ملزم نے اعتراف کیا کہ اس سب عمل کے دوران فوج کا رویہ بہت مثبت تھا، ہماری فوج نے کسی عام شہری کو تنکے کا بھی نقصان نہیں پہنچایا۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی مظالم، کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کا احتجاج دیگر جامعات تک پھیل گیا