مہنگائی کی لہر

مہنگائی کی لہر نے شہریوں کیلئے قربانی بھی مشکل بنا دی

ویب ڈیسک: پاکستان کی تاریخی مہنگائی کی لہر نے عید الاضحی کے موقع پر شہریوں کو سنت ابراہیمی کی ادائیگی سے بھی محروم کر دیا کم آمدن اور زیادہ اخراجات کے باعث انتہائی مہنگے داموں فروخت ہونیوالے مویشی اب بیشتر شہریوں کی استطاعت میں نہیں ہیں جس کے باعث شہری یا تو قربانی کرنے سے گریز کر رہے ہیں یا پھر حصہ ڈالنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
پاکستان میں اس وقت ملکی تاریخ کی سب سے بلند ترین شرح 42 فیصد سے زائد مہنگائی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث عام شہری پس کر رہ گیا ہے شہری سال بھر سنت ابراہیمی کیلئے رقم جمع کرتے ہیں تاہم گزشتہ عید قربان سے اب تک ایک سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے جس نے عام شہری کی عید الاضحی پر قربانی کرنے کی خواہش کا گلا گھونٹ دیا ہے
شہریوں کی بڑی تعداد اب دو وقت روٹی کے حصول کیلئے سرگرداں ہے ایسے میں قربانی کا جانور خریدنا ان کے بس کی بات نہیں ہے دوسری جانب رواں برس قربانی کے جانوروں کی قیمتیں گزشتہ برس سے 25 سے 30 فیصد زیادہ ہیں جس کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد اکیلے قربانی کرنے کی استطاعت بھی نہیں رکھتی بیوپاریوں نے بھی امسال قربانی کے جانوروں کی فروخت میں کمی کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جس کی بڑی وجہ مہنگائی ہے جبکہ کئی شہری اب حصہ ڈالنے کو ترجیح دے رہے ہیں حصہ ڈال کر اجتماعی قربانی کرنے سے بھی قربانی گھٹنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان اسمبلی کا طلب کیا جانے والا اجلاس ملتوی