ویب ڈیسک: پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت ن لیگ سے ہے، یقین ہے نواز شریف وطن واپس آکر اپنے کیسز کا سامنا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تمام سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ الیکشن کا مطالبہ کرتیں، پی ڈی ایم کے سب اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلا جاتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا اعلان کرنے کا اختیار نہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے نہ میرے پاس ہے بلکہ یہ اختیار صرف اور صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے، الیکشن کی تاریخ کا فوری طور پر اعلان ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی فنڈز کے منصوبوں پر قانون واضح ہے کہ منظور شدہ منصوبے جاری رہنے چاہئیں، اگر صرف 90 دن کےلیے روکنے کی بات ہوتی تو مسئلہ نہ تھا لیکن ہمیں تو الیکشن کی تاریخ ہی نظر نہیں آرہی کہ انتخابات کب ہیں۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ سندھ کی بجٹ والی سکیم کو اجازت نہ دیں مگر وفاق اور دوسرے صوبے میں سکیمیں جاری رہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا پرانا مطالبہ تھا کہ نواز شریف واپس آئیں، پیپلزپارٹی انہیں ویلکم کرے گی، ہم بھی اپنے کیسز کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، مجھے یقین ہے میاں نواز شریف بھی سامنا کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی پاکستان میں تاریخی سطح تک پہنچ چکی ہے، عوام کو معلوم نہیں کہ بچوں کی سکول کی فیس کیسے بھریں اور بجلی کا بل کیسے ادا کریں، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر بھارت پر ایک سکھ کینیڈین شہری کو قتل کرنے کا جو الزام عائد کیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت اب عالمی سطح پر بدمعاشی دکھا رہا ہے ، وقت آچکا ہے کہ عالمی برادری اعتراف کرے کہ بھارت ایک بدمعاش ہندو توا انتہاء پسند ریاست بن چکا ہے۔
