ویب ڈیسک: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے معاملے پر عدالت سے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔ اس حوالے سے آصف علی شاہ ایڈووکیٹ کے توسط سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں جاسوسی آلات سے نقل کی جوڈیشل انکوائری کی جائے.
ٹیسٹ کے دوران بلیوٹوتھ ڈیوائس سے نقل ہوئی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ نقل کے لیے ایک ہی طریقہ واردات استعمال ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں ایک ہی گینگ ملوث ہے۔
درخواست کے متن کے مطابق ٹیسٹ میں نقل کرنے والے بہت کم لوگ پکڑے گئے جبکہ زیادہ بچ گئے۔ ٹیسٹ میں نقالی کرنے والوں نے اچھے نمبر لیے کیونکہ 2 ہزار سے زائد طلبہ نے 180 سے زائد نمبر لیے ہیں.
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹیسٹ میں بڑے پیمانے پر منظم انداز میں نقل ہوئی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نقل کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے اور نقل کرنے والے طلبہ پر ہر قسم ٹیسٹ کی پابندی لگائی جائے۔
درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ کیس میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور حتمی فیصلے تک عدالت ایم ڈی کیٹ نتائج روکنے کے احکامات صادر فرمائے۔
