رجب طیب اردگان

ترکیہ دنیا میں امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، رجب طیب اردگان

ویب ڈیسک: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے واقعات ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ مسلم دنیا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی وجہ سے غم و غصہ پایا جاتا ہے، وہ ذہنیت جو یورپ میں آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے درحقیقت اپنا مستقبل تاریک کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ تمام فورمز پر اسلاموفوبیا کے واقعات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔ رجب طیب نے مقبوضہ کشمیر میں امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، علاقائی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کیلئے تنازع کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت اور تعاون کے ذریعے کشمیر میں منصفانہ اور دیرپا امن کا قیام ممکن ہوگا، مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حامی ہیں، مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلیے ترکیہ اپنا کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے۔
انہوں نے افغانستان کے بارے میں کہا کہ افغان عوام نصف صدی سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، انہیں سیاسی مقاصد سے قطع نظر انسانی امداد اور مدد کی اشد ضرورت ہے، افغان عبوری حکومت میں تمام طبقات کی منصفانہ نمائندگی بین الاقوامی سطح پر افغانستان کی مثبت پذیرائی کی راہ ہموار کرے گی۔
ترکیہ کے صدر نے کہا کہ پرامن ملک ہونے کی حیثیت سے ہم اس اجلاس کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی کو بہتر انداز میں کرنا چاہیے، امن کے قیام کے لئے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے، روس یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکیہ دنیا میں تنازعات کے خاتمے اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے، شام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے۔
انہوں نے ترکیہ میں گزشتہ سال زلزلہ متاثرین کی مالی امدادی پر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں:  کرپشن اور بدعنوانی خوشحال خیبرپختونخوا کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، نگران وزیر اعلیٰ