ویب ڈیسک: ایوب میڈیکل کمپلیکس کی 22-2021 کی آڈٹ رپورٹ جاری کر دی گئی جس میں قومی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں مختلف مدات میں سنگین مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں درج تفصیلات کے مطابق ہاوس سبسڈی میں حکومت کے جاری کردہ ریٹس سے زائد ریٹس پر ادائیگی کر کے 21 ملین روپے کا قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا گیا، کرایہ کے مکانوں میں رہائش پذیر ملازمین نے غیر قانونی طور پر ہاوس سبسڈی کی وصولی کر کے 17 ملین کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایم آر آئی اور ایکسرے مشینوں کی خریداری کی رسید میں زائد قیمت لکھ کر 17 ملین کی ہیر پھیر کی گئی ہے۔
دوسری جانب سرکاری خزانہ میں ہسپتال کی آمدنی کے 25 ملین روپے جمع نہیں کرائے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں مختلف مدات میں سرکاری خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ڈی جی آڈٹ خیبر پختونخوا نے اعلی حکام سے ذمہ داران سے فوری ریکوری کی سفارش کی ہے۔
