مستحکم افغانستان پاک امریکا خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، وزیر اعظم

پاکستان کسی کیمپ کی سیاست میں شامل نہیں ہونا چاہتا، ہم نے امریکا اور چین کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر رکھے ہیں جبکہ بھارت کے ساتھ بھی پُرامن تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے بھارت کی نیک نیتی درکار ہے، نگران وزیر اعظم
ویب ڈیسک: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہےکہ ٹی ٹی پی اور داعش کا دوبارہ سر اٹھانا پاکستان اور دنیا بھر کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز فورم پر خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام آئندہ چند ماہ میں نئی حکومت کا انتخاب کرلیں گے، نگران حکومت کا مینڈیٹ آزاد اور شفاف انتخابات یقینی بنانا ہے، مستحکم اور جمہوری پاکستان ہماری ترجیح ہے، حکومت میں پاکستانیوں کی مکمل نمائندگی یقینی بنائیں گے۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی اور داعش کا دوبارہ سر اٹھانا پاکستان اور دنیا بھر کے لیے تشویش کا باعث ہے، ٹی ٹی پی اور داعش سے درپیش خطرات کا مل کر سامنا کرنا چاہیے، مستحکم افغانستان پاکستان اور امریکا کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح ہے، افغان حکومت سے براہ راست رابطوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، معاشی خوشحالی کے لیے پاکستان کے پڑوس میں امن اور استحکام بہت ضروری ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں تمام ملکوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں، پاکستان کسی کیمپ کی سیاست میں شامل نہیں ہونا چاہتا، پاکستان نے امریکا اور چین کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر رکھے ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ پُرامن تعلقات چاہتا ہے لیکن اس کے لیے بھارت کی نیک نیتی درکار ہے۔

مزید پڑھیں:  ورسک روڈدھماکہ میں افغان گروہ ملوث ہونے کاانکشاف