نیوروپلاسٹیٹی سیکھنے، ترقی اور موافقت کی بنیاد ہے

ویب ڈیسک: نیوروپلاسٹیٹی سے مراد اعصابی نظام کی صلاحیت ہے کہ وہ ماحول کے تنوع کے ردعمل کے طور پر زندگی بھر اپنی ساخت اور کام کو تبدیل کر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ اصطلاح آج نفسیات اور نیورو سائنس میں استعمال ہوتی ہے لیکن اس کی تعریف کرنا آسان نہیں ہے۔ یہ اعصابی نظام میں مختلف سطحوں پر ہونے والی تبدیلیوں کا حوالہ دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
نیوروپلاسٹیٹی نیوران کو جسمانی اور فعالی دونوں طرح سے دوبارہ تخلیق کرنے اور نئے سیناپٹک کنکشن بنانے کی اجازت دیتی ہے۔ اعصابی پلاسٹیٹی دماغ کی خود کو بحال کرنے اور دوبارہ تشکیل دینے کی صلاحیت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اعصابی نظام کی یہ صلاحیت دماغ کو عوارض یا چوٹوں سے صحت یاب ہونے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ اس میں مدد بھی دیتی ہے اور پیتھالوجیز کی وجہ سے ساختی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کر سکتی ہے۔
نیوروپلاسٹیٹی آپ کے دماغ کی وہ صلاحیت ہے جو زندگی بھر نئے عصبی رابطے بنا کر خود کو دوبارہ منظم کر سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ سیکھنے، ترقی اور موافقت کی بنیاد ہے۔ جبھی تو لوگ کہتے ہیں کہ اپنے دماغ کو بلند کریں ساتھ ہی اپنے دماغ کی خفیہ طاقت کو غیر مقفل کریں۔
یاد رکھیں نیوروپلاسٹیٹی مثبت اور منفی دونوں ہو سکتی ہے۔ مثبت پلاسٹکٹی میں فائدہ مند تبدیلیاں شامل ہوتی ہیں جیسا کہ نئی زبان سیکھنا، نئے ماحول میں ایڈجسٹ ہونا وغیرہ وغیرہ جبکہ منفی پلاسٹیٹی تناؤ کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہے، جو نقصان دہ عصبی نمونوں کا باعث بنتی ہے۔
خوراک، نیند، ورزش، تناؤ اور نئی مہارتیں سیکھنا سب آپ کے دماغ کی نیوروپلاسٹیٹی کو متاثر کرتے ہیں۔ متوازن غذا، اچھی نیند، باقاعدہ ورزش اور مسلسل سیکھنے سے مثبت نیوروپلاسٹیٹی کو فروغ ملتا ہے۔
مسلسل سیکھنے اور ذہنی محرک مثبت نیوروپلاسٹیٹی کو فروغ دینے کے طاقتور طریقے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسی سرگرمیوں میں مشغول رہیں جو آپ کے دماغ کو چیلنج کرتی ہیں، جیسا کہ پہیلیاں، پڑھنا یا موسیقی آلات کا استعمال سیکھنا۔
جسمانی ورزش نیوروپلاسٹیٹی کو بڑھاتی ہے۔ باقاعدہ جسمانی سرگرمی آپ کے دماغ میں خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہے اور نئے نیوران کی تخلیق کو فروغ دیتی ہے یہاں تک کہ ہلکی سرگرمیاں جیسے پیدل چلنا بھی اس میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
نیوروپلاسٹیٹی کے لیے مناسب نیند بہت ضروری ہے۔ نیند کے دوران، آپ کا دماغ سیکھنے اور یادداشت کو مضبوط کرتا ہے، بنیادی طور پر خود کو ری سیٹ کرتا ہے جو نئے اعصابی رابطوں کی تشکیل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
ذہن سازی کی مشق کرنا اورمراقبہ تبدیلیاں لا سکتا ہے۔ اس سے میموری، خود آگاہی اور ہمدردی کے جذبات بھی سامنے آنا شروع ہو سکتے ہیں۔
نیوروپلاسٹیٹی زندگی بھر ہوتی ہے، اگرچہ یہ بچپن میں سب سے زیادہ واضح ہے لیکن اس کا طوطی زندگی بھر بولتا رہتا ہے، یہ عام فہم بات ہے کہ بچپن مِں نیا سیکھنے میں کبھی دیر نہیں لگتی لیکن وقت گزرنے کےساتھ ساتھ اس میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے لیکن اگر کوشش کی جائے تو یہ توانائی بڑھتی عمر کیساتھ بھی بڑھتی جاتی ہے۔
نیوروپلاسٹیٹی کا اطلاق زندگی بھر رہتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ سیکھنے کے نئے مواقع کو قبول کریں، ایک فعال طرز زندگی کو برقرار رکھیں، نیند کو ترجیح دیں اور اپنے دماغ کو لچکدار اور موافقت پذیر رکھنے کے لیے ذہن سازی کی مشق کریں۔

مزید پڑھیں:  لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر، ایئر کوالٹی انڈیکس 209 تک جا پہنچا