سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی،کالعدم تنظیم داعش کے4سہولت کارگرفتار

ویب ڈیسک: محکہ انسداد دہشت گردی سی ٹی ڈی پشاور نے اہم کاروائی کرتے ہوئے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم داعش کے افغانستان سے تعلق رکھنے والے چار افغانی سہولت کار بمقام سیفن چوک بڈھ بیر پشاور سے گرفتار کر لئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق محکہ انسداد دہشت گردی سی ٹی ڈی پشاور کی سپیشل چھاپہ مار ٹیم کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی کہ کالعدم تنظیم داعش کے چند سہولت کار جو پشاور کے گرد و نواح میں ٹارگٹ کلنگ و تخریبی کاروائیاں سرزد کرنے کے بعد دہشتگردوں اور ٹارگٹ کلرز کو سہولت کاری میں ملوث ہیں جس پر سپیشل ٹیم نے چار منصوبہ ساز محمد رحیم ولد گلروز سکنہ افغانستان حال گڑھی افغان آباد سیفن بڈھ بیر، صالح محمد ولد امیر محمد سکنہ جلال آباد افغانستان حال گڑھی افغان آباد سیفن بڈھ بیر، شاہد ولد یار محمد سکنہ افغانستان جلال آباد حال محلہ اورکزئی نزدپھندو سبزی منڈی پشاور، رازمحمد ولد خان محمد سکنہ افغانستان حال سیفن بڈھ بیر پشاور کو بمقام سفین چوک کوہاٹ روڈ سے گرفتار کر لیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے ضلع پشاور میں کالعدم تنظیم داعش کا ایک منظم دہشتگرد گروہ جو مذہبی شخصیات، مسیحی و سکھ براردی، اہل تشیع اور پولیس ملازمین پر ٹارگٹ کلنگ جیسی سنگین کارروائیوں میں ملوث رہا ہے کو لگام دینے کے لئے سی ٹی ڈی پشاور نے نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کر کے تفتیش کے لئے ماہر تفتیشی ٹیمیں مقرر کی تھیں۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیموں نے جدید سائنسی خطوط اور دستیاب وسائل سمیت پولیس کے مخبران اور انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ روابط رکھ کر تفتیش کرتے ہوئے دہشتگرد گروپ کا سُراغ لگانے میں کامیابی حاصل کی اور ملزمان گرفتار کر لئے۔
گرفتار ملزمان سے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کی توقع ہے۔ متذکرہ بالا گرفتار ملزمان اپنے دیگر نامعلوم ساتھیوں سمیت دس مقدمات میں بھی ملوث ہیں۔
کالعدم تنظیم داعش کے گرفتار ملزمان کیخلاف درج مقدمات میں نمبر ایک نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بمقام دیر کالونی پشاور دکاندار مقتول دیال سنگھ جبکہ دوسرے کیس میں رشید گڑھی پشاور میں مجروح ترلوک سنگھ کو فائرنگ کرکے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
ان کے علاوہ تیسرے مقدمہ میں بھی سکھ کمیونٹی کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بمقام گلدرہ چوک پشاور مقتول منموہن سنگھ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
چوتھے کیس میں نامعلوم ٹاگٹ کلرز نے کے ٹی ایچ کے قریب ٹاون تھری آفس کے مجروح قمر مشتاق کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا، پانچویں کیس میں نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بمقام روندہ آفریدی آباد سیفن مقتول مولانا احسان الحق کو فائرنگ کرکے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔
گرفتار ملزمان کے نام درج چھٹے مقدمہ کے مطابق نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بمقام مدرسہ معراج القرآن مقتول مولانا محمد رحمر کو نشانہ بنایا تھا جبکہ ساتویں رپورٹ میں درج ہے کہ نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بنارس آباد میں مقتول کاشف کی ٹارگٹ کلنگ کی، آٹھویں مقدمہ کی درج رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بمقام راستہ روندہ گڑھی عطاء محمد پشاور پر عاشق اللّٰہ اور ظہور احمد عرف زڑگے پر فائرنگ کی جو موقع پر ہی جاں بحق ہوئے تھے۔ نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے بریلوی مسلک سے تعلق رکھنے والے مولوی اطلس خان کو بمقام مسجد محسن استاد واقع محلہ طوطی خلا بڈھ بیر میں ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کیا تھا جبکہ ان کے خلاف درج دسویں مقدمہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ہلاک شدہ ملزم ظفر عرف فواد ولد نصر اللّٰہ اور اس کے دیگر ساتھیوں نے بمقام داؤد سنز آرمز فیکٹر ی کوہاٹ روڈ پشاور پر ابابیل فورس کے کانسٹیبلان پر فائرنگ کی تھی جس سے تین کانسٹیبلان عمران، طارق احمد اور ایک شہری صدام زخمی ہوئے تھے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ٹارگٹ کلر ظفر عرف فواد ولد نصر اللّٰہ لگ کر ہلاک ہوا تھا اور ملزم کے قبضہ سے ایک عدد موٹر سائیکل 125 سی سی، اسلحہ اور دو عدد موبائل فونز برآمد ہوئے تھے جبکہ دیگر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:  اب تک 2لاکھ، 54ہزار سے زائد افغانی وطن واپس لوٹ چکے