ہمارا افغانستان چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، ورلڈ فوڈ پروگرام

ویب ڈیسک: ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینڈی مکین کا کہنا ہے کہ ان کا افغانستان چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن فنڈز کی اشد ضرورت ہے کیونکہ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
انہوں نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام صرف گزشتہ چھ ماہ میں افغانستان میں 10 ملین افراد کو خوراک کی امداد کی فراہمی روکنے پر مجبور ہوا، یہ ان کو بچانے کا ایک ذریعہ تھا جو اب موجود نہیں ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے بھی گزشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ 51 ممالک میں 40 ملین افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے جن میں سے 15 ملین افغانستان میں رہتے ہیں۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق افغانستان میں خواتین دن بدن اپنی بقا کا آخری ذریعہ کھو رہی ہیں۔
ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا کہ اس کمی کا مطلب یہ ہے کہ 10 لاکھ ماؤں اور بچوں کو غذائیت کے حوالے سے مزید مدد نہیں ملے گی تبھی ان کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئِی انٹرا پارٹی اانتخابات معطل کرنے کی استدعا، سماعت ملتوی