ویب ڈیسکُ: چاند کی سطح پر بھارت کے تحقیقی خلائی جہاز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششیں اب تک کامیاب نہ ہو سکی ہیں۔ بھارتی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ چاند کے جنوبی قطب میں ملک کے تحقیقی خلائی جہاز کی کامیاب لینڈنگ کے بعد اس تحقیقی خلائی جہاز کو رات کے وقت شدید سردی سے بچانے کے لیے سلیپ موڈ میں ڈال دیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اسے ابھی تک چالو نہیں کیا گیا ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ چاند کے جنوبی قطب پر وکرم لانچر اور پرگیان پروب سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جو چندریان 3 مشن کا حصہ ہے۔
2 ستمبر کو انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے سائنسدانوں نے وکرم لانچر اور پرگیان پروب کے حساس حصوں کو غروب آفتاب سے پہلے منجمد ہونے اور چاندنی رات کی کڑوی سردی کو روکنے کی کوشش کی اور انہیں سلیپ موڈ میں ڈال دیا۔ وکرم اور پرگیان دونوں کی حالت 4 ستمبر کو سلیپ موڈ میں بدل گئی۔ رات کے وقت چاند پر ہوا منفی 200 اور 250 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتی ہے۔
انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کو اس ریسرچ روبوٹ کو جگانے کے بعد سورج اس کے سولر پینلز پر چمکے گا اور یہ اپنی بیٹریوں کو چارج کرے گا۔ ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ اگر خلائی جہاز کو دوبارہ لانچ نہیں کیا گیا تو یہ چاند پر ہمیشہ کے لیے رہ جائیگا۔
