ویب ڈیسک: طالبان حکومت نے افغانستان میں غیر ملکی مسلح گروہوں کی موجودگی کے بارے میں اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں بعض ممالک کے حکام کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں کوئی غیر ملکی مسلح عسکریت پسند موجودگی نہیں ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں غیر ملکی مسلح گروپوں کی موجودگی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت کی پالیسی اس ملک میں عدم تحفظ کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی ہے اور ہم یہ کر رہے ہیں تاکہ ہر کوئی اس بات کا یقین کر سکے کہ کوئی غیر ذمہ دار یا غیر ملکی شہری نہیں ہے جس کے پاس ہتھیار ہو اور وہ کسی کو دھمکیاں دے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ انٹیلی جنس حلقے چاہتے ہیں کہ افغانستان ترقی نہ کرے، افغانستان غیر محفوظ ہو اور وہ موجودہ حالات کو برداشت نہیں کر سکتے۔
طالبان حکومت کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے گزشتہ روز کابل میں ایک اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہر ملک کو اپنے اندرونی معاملات کی حفاظت کرنی چاہیے۔ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
