ویب ڈیسک: اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان میں تمام غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کیا جائے گا، غیر ملکی متوقع ڈیڈ لائن تک تمام اثاثے فروخت کرنے، اپنے وطن واپسی کے پابند ہوں گے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پربریفنگ سمیت نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا اور غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک سے نکل جانے کے لیے حتمی ڈیڈ لائن دیے جانے کا بھی امکان ہے۔
اس دوران تمام غیر قانونی غیر ملکی متوقع ڈیڈ لائن تک تمام اثاثے فروخت کرنے، اپنے وطن واپسی کے پابند ہوں گے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر اور ان کی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ افغان شہری قانونی طور پر اجراء کردہ ڈیجیٹائزڈ ”ای تذکرہ“ پر ہی پاکستان کا سفر کر سکیں گے اور صرف ”پروف آف رجسٹریشن“ کے حامل افغان مہاجرین ہی پاکستان میں سکونت کے اہل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق باقاعدہ قانونی ویزا کے حامل افغان شہری بھی پاکستان کا سفر کرنے کے اہل ہوں گے جبکہ پاکستان میں مقیم تمام غیرقانونی افغان مہاجرین، شہریوں کو بھی ممکنہ ڈیڈ لائن تک اپنے ملک واپس جانا ہوگا۔
اجلاس میں آرمی چیف نے کہا کہ ایک پاکستانی شہری کی جان و مال اور فلاح و بہبود سب سے مقدم ہے، انہوں نے زور دیا کہ پاکستانی شہریوں کی جان و مال کسی بھی دوسرے ملک اور دنیاوی مفاد سے مقدم ہے۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی چار بجے اہم پریس کانفرنس میں اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کا اعلان کریں گے۔
