آئی ایم ایف کا پاکستان سے تمام اہداف پورے کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ مشن دو ہفتے کے دورے پر پاکستان پہنچ گیا ہے۔ یاد رہے آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ، وزارت توانائی اور ریگولیٹری اداروں سمیت سٹیٹ بینک، ایف بی آر اور صوبائی حکومتوں سے بھی مذاکرات کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام آئی ایم ایف وفد کو بیرونی فنانسنگ کے معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کریگا کیونکہ بیرونی فنانسگ کے مسئلے پر آئی ایم ایف خدشات کا اظہار کر چکا ہے جبکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کرنسی ایکسچینج کے معاملے پر بھی اختلافات موجود ہیں۔
پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق ہیں اور پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہے۔
حکومت کا اسٹیٹ بینک سے قرض تقریباً 41 ارب روپے ہے جو مقرر کردہ حد کے مطابق ہے جبکہ ایف بی آر نے اکتوبر تک ٹیکس وصولیوں کیلئے مقرر کردہ ہدف سے 66 ارب روپے زیادہ اکٹھے کیے ہیں۔
نگران وزیر خزانہ نے بتایا کہ قرض پروگرام کے تحت تمام اہداف پر عملدرآمد ہو رہا ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے تمام اہداف پر عملدرآمد کریں گے، اقتصادی جائزے تک آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عملدرآمد ہو چکا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتی کا انکشاف