دو ہاتھیوں کی جنگ اور عوام کی شامت

دوہاتھیوں کے درمیان جنگ میں گھاس کی شامت آنے کے محاورے کے عین مطابق ہر دو چارمہینے کے بعد جس طرح ڈبلیو ایس ایس پی اور اس کے ملازمین کے مابین بروقت تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے نتیجے میں ملازمین کی ہڑتال کے باعث شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال اور بعض مقامات پر پانی کی عدم فراہمی سے عام عوام کو جن مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس پر جس قدر بھی افسوس کیاجائے کم ہے ‘ یہ دونوں یعنی آجر اور اجیر عوام کے لئے متحارب ہاتھیوں ہی کی صورت رکھتے ہیںجو تنخواہوں کی ادائیگی اور اضافے کے مسئلے پر اچانک ہرتین چارماہ بعد الجھ جاتے ہیںمحکمہ تنخواہیں ادا نہیں کرتا تو ملازمین بھی ہڑتال پر چلے جاتے ہیں ‘ ہرمعاملے کو نمٹانے کے لئے کوئی نہ کوئی قانون توہوتا ہے تو پھراس قانون کا ا طلاق اس ادارے پر کیوں لاگو نہیں کیا جاتا ‘ کیا اس میںکسی کی ذاتی اناکا کوئی مسئلہ ہے جو ہر چند ماہ بعد ملازمین کو ہڑتال پر اکسا کر عوام کو اس کے نتائج بھگتنے پر مجبور کر دیناہے؟ملازمین کو قانون کے مطابق بروقت ادائیگی میں آخر کونسے عوامل کارفرما ہیں’ صوبائی حکومت کو اس بارے میں عوام کے سامنے سارے حقائق رکھ دینے چاہئیں تاکہ انہیں معلوم تو ہو کہ ذمہ دار کون ہے؟۔

مزید پڑھیں:  ذریعہ معاش کا انتخاب