قبضہ مافیا کی سرپرست پولیس

صوبائی دارالحکومت کے گنجان آباد مرکزی علاقہ جہانگیر پورہ کے ایک محلہ کی رہائشی خاتون نے علاقہ پویس کی ان کے گھر پر مبینہ طور پر قبضہ کرنے والے افراد اور قبضہ مافیا کی سرپرستی اور شکایت کرنے پرالٹا ان کے ضعیف شوہر اور بیٹے کوسنگین دفعات کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا جو الزام عائد کیا ہے اس پر یقین کرنا تو مشکل ہے مگر انہوں نے باقاعدہ اخبار میں بیان شائع کروا کر متعلقہ حکام سے داد رسی کی جو اپیل کی ہے اس پر یقین نہ کرنے کی بھی کوئی وجہ نہیں افسوسناک امر یہ ہے کہ پولیس کی قبضہ مافیا سے مل بھگت کوئی نئی بات نہیں لیکن محولہ واقعے میں تو پولیس ملی بھگت میں دو قدم آگے بڑھ گئی ہے بجائے اس کہ گھر پر قبضہ کرنے والے افراد کو موقع پرتھانے لے جا کر پولیس ان کے خلاف قانونی کارروائی کا فرض نبھاتی ان کوچھوڑکرالٹاشکایت کرنے والی خاتون کے شوہر اور بیٹے کو گرفتار کرکے پولیس نے جانبداری اورملی بھگت کاجو مظاہرہ کیا ہے اس کا پولیس حکام کو سخت نوٹس لینا چاہئے اس شکایت کی پوری طرح تحقیقات ہونی چاہئے اور درست ثابت ہونے پراس کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت تاددیبی کارروائی ہونی چاہئے اور اگر خاتون کی شکایت غلط ثابت ہو تو ان کے خلاف بھی غلط الزام لگانے پر کارروائی کرکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔

مزید پڑھیں:  ا نتخابات اور سکیورٹی کے خدشات