پی ڈی اے آفس پر چھاپہ

کمشنر پشاور ڈویژن اور ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے صدر دفتر حیات آباد کا اچانک دورہ شہریوں اور صارفین کے مسائل و مشکلات اور شکایات سے لاتعلق ملے کے لئے اچھنبے کی بات تھی اس کو موقع پرانہوں نے افسران اور دیگر ملازمین کی حاضری چیک کی اس موقع پر بیشتر افسران اور اہلکار دفتری اوقات کار کے مطابق غیر حاضر پائے گئے جس پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت وارننگ جاری کردی بعد ازاں انہوں نے حیات آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور کلین اینڈ گرین پشاور مہم، صفائی اور دیگر امور کے متعلق عوام سے معلومات حاصل کی عوامی شکایات پر بھی انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وارننگ جاری کردی اور 24 گھنٹوں میں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے احکامات جاری کئے۔حیات آباد میں صارفین نکاسی آب اور صفائی کے انتظامات کے لئے باقاعدگی کے ساتھ معقول رقم کی ادائیگی کرکے یہ توقع رکھتے ہیں کہ ان سے وصول ہونے والی رقم کے عوض ان کو مناسب سہولیات دی جائیں گی لیکن بدقسمتی سے ان سے معاوضے کی وصولی کے باوجود ان کو مطلوبہ خدمات و سہولیات نہیں ملتیں اور نہ ہی شکایات کے ازالے کاکوئی انتظام ہے اس کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک صارف نے تین ماہ قبل اپنے پانی کے کنکشن میں رکاوٹ کی شکایت کی دس دن انتظار کے بعد صارف نے اپنے خرچ پر کھدائی کروا کے پرائیویٹ پلمبر سے پانی کا کنکشن تازہ کرکے بحال کروایا لیکن پی ڈی اے عملہ ہنوز شکایت دور کرنے نہیں آیا۔کمشنر پشاور کو دورے کے دوران جس طرح سٹاف کی غیر حاضری علم میں آیا یہ معمول کا عمل نہ ہوتا تو حیات آباد میں صفائی کی صورتحال اتنی ناگفتہ بہ نہ ہوتی اور نہ ہی شکایات کے ازالے کی یہ حالت ہوتی حیات آباد کے صارفین کودرپیش مشکلات کے ازالے کا تقاضا ہے کہ غیر حاضر عملے کو حاضر کرکے ان سے کام لیا جائے افسروں کے گھروں پر مامور درجنوں افراد کو ان کے اصل کام پر واپس بلایا جائے پارکس کی حالت زار پرتوجہ دی جائے اور شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لئے باقاعدہ وقت مقرر کرکے مقررہ وقت کے اندر شکایت کا ازالہ کیا جائے اور ناکامی کی صورت میں شکایات کے ازالے کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ جب تک پی ڈی اے کے عملے کا قبلہ درست نہ ہو گا اور ان کو مراعات مانگنے کے ساتھ ساتھ کام پر بھی توجہ دینے کا پابند نہیں بنایا جائے گا حیات آباد کے مکینوں کی شکایات کا ازالہ ممکن نہ ہو گا اور یہ جدید بستی بھی مضافاتی علاقوں کا ہی منظر پیش کرتا رہے گا۔

مزید پڑھیں:  ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات