ویب ڈیسک: ایک ماہ سے جاری مسلسل بمباری کے بعد غزہ میں غذائی بحران شدت اختیار کر گیا جس پر اقوام متحدہ کی تنظیم یو این رفیوجی ایجنسی نے کہا ہے کہ غذائی بحران انسانی المیے کو جنم دینے کے قریب ہے، رفاہ بارڈر سے غزہ میں آنے والی امداد نہ ہونے کے برابر ہے، پانی کی کمی کی وجہ سے غزہ میں اموات ہو سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلسل محاصرے نے محصور شہریوں کو قحط کے خطرے سے دوچار کر دیا، حالات ہر دن پہلے سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، غزہ میں فلسطینیوں کیلئے نہ کھانا، نہ پانی، ایندھن نہ ہی بجلی دستیاب ہے۔
اسرائیلی فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کا انفراسٹرکچر بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے، غذائی بحران کے ساتھ ساتھ مواصلاتی نظام ، انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہونے سے غزہ کا رابطہ دنیا سے منقطع ہو گیا ہے۔
پوپ فرانسس نے بھی جنگ بندی کیلئے پرزور انداز میں کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جنگ کا شکار بچوں کا مستقبل ختم کیا جا رہا ہے، تنازع پھیلنے کے بجائے اسے روکنے کیلئے کام کیا جائے۔
