غیر قانونی مقیم افراد کی واپسی کاعمل

خیبرپختونخوا حکومت کے مختلف شہروں میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیرافغان باشندوں کی موجودگی سے متعلق میپنگ کی تکمیل اور ان کی واپسی کے عمل کو تیز تر بنانے کے لئے مزید کراسنگ پوائنٹس کھولنے کا عمل مثبت پیش رفت ہے۔پشاور میں سب سے زیادہ 17500ہزار سے زائد غیرقانونی افغان مہاجرین کی موجودگی ظاہر کی گئی ہے اس ضمن میں محکمہ ہوم اینڈ ٹرائبل آفیئرز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو جاری کردہ ایک مراسلے کے مطابق پشاور شہر میں تقریباً 4103،متنی میں 5940،صدر5892 اورشاہ عالم میں مقیم غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد 1897ہوسکتی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق سوائے پشور کے دیگر اضلاع میں یا تو بالکل ہی غیر قانونی افغان باشندے قیام پذیر نہیں یا پھران کی تعداد چند سو سے زیادہ نہیں جن کی واپسی کوئی مسئلہ نہیں صوبائی دارالحکومت میں جو تعداد ظاہر کی گئی ہے ممکن ہے اس سے زیادہ ہوں نیز دوسرے صوبوں سے اس دوران آکر غیرقانونی افغان باشندوں کاپشاور میں روپوش ہونے کے بھی امکانات ہیں بہرحال جو بھی صورتحال ہو ضرورت اس امر کی ہے کہ معلوم افراد کو واپس بھجوانے کے عمل میں کوتاہی نہیں ہونی چاہئے معاشرے کے بعض حلقوں کی جانب سے ان سے ہمدردی کا اظہار اپنی جگہ لیکن یہ موقع ہمدردی کا نہیں بلکہ غیر قانونی افراد کی واپسی کے حکومتی و ریاستی فیصلے پر سنجیدگی سے عملدرآمد کا ہے تاکہ اس طرح کے عناصر کے بھیس میں چھپے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو واپس بھجوا کر امن و امان کے حوالے سے درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے ۔ جاری حالات میں اس امر کی ضرورت اور بڑھ گئی ہے کہ اس مہم میں تیزی لائی جائے مزید کراسنگ پوائنٹس کے قیام سے اس عمل میں تیزی متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:  صوبے میں شرح خواندگی کی تشویشناک حالت