ویب ڈیسک:پاکستانی حکام کی طرف سے بار بار تردید کے باوجود یوکرین کو پاکستان سے ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر چہ میگوئیاں ہونے لگی ہیں اور بی بی سی اپنے پاس موجود دستاویزات کے حوالے سے دعویٰ کہا ہے کہ اگست 2022 میں پاکستان نے دو پرائیویٹ امریکی ملٹری کمپنیوں کے ساتھ 364 ملین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کے معاہدے کئے جس کے تحت ان کمپنیوں کو پاکستان کی جانب سے 155 ایم ایم گولے بیچے گئے۔
بی بی سی کے مطابق ”سوچ” نامی ایک فیکٹ چیکر نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے درحقیقت ان دو امریکی پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے یوکرین کو ہتھیار بھیجے ۔ بی بی سی کی تحقیق کے مطابق”گلوبل ملٹری”اور ”نورتھروپ گرومین”نامی امریکی کمپنیوں نے 155 ایم ایم کے گولے خریدنے کے دو معاہدے پاکستان کے ساتھ کئے اور امریکہ کے فیڈرل پروکیورمنٹ ڈیٹا سسٹم سے حاصل کردہ معاہدوں کی تفصیلات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ ہتھیار پاکستان سے خریدے گئے اور اس سلسلے میںدونوں معاہدوں پر 17 اگست 2022 کو دستخط ہوئے یہ معاہدے بالخصوص 155mm کے گولوں کے لئے تھے گلوبل ملٹری کے ساتھ 232 ملین ڈالر اور نورتھروپ گرومین کے ساتھ 131 ملین ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا ۔ان معاہدوں کی معیاد گذشتہ ماہ یعنی اکتوبر 2023 میں ختم ہوئی ہے ۔
بی بی سی کے مطابق پاکستان کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کو اس متعلق سوالات بھیجے گئے مگر دونوں نے اس پر تبصرہ کرنے کے بجائے آئی ایس پی آر سے رجوع کرنے کو کہا تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے تاحال اس ضمن میں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ بی بی سی کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان کے شائع کردہ دستاویزات سے یہ ضرور واضح ہوتا ہے کہ مالی سال 2021-22 کی نسبت 2022-23 میں ملکی ہتھیاروں کی برآمدات میں تین ہزار فیصد تک اضافہ ہوا۔ پاکستان نے 22-2021 میں 13 ملین ڈالر کے ہتھیار برآمد کئے جبکہ 23-2022 میں یہ برآمدات 415 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں ۔ بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ کی رائل ائر فورس کا مال بردار طیارہ پانچ مرتبہ راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس آیا۔ ہر بار یہ طیارہ نور خان ایئربیس سے قبرص میں واقع برطانوی فوجی اڈے ”اکروتری”اور پھر وہاں سے رومانیہ جاتا رہا، وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب رومانیہ کے پڑوسی ملک یوکرین میں روس نے جنگ چھیڑ رکھی تھی۔
بی بی سی نے پروازوں کی ٹریکنگ کرنے والی سویڈش ویب سروس فلائٹ ریڈار 24 کی مدد سے یہ پتا لگایا ہے کہ برطانیہ کی رائل ایئر فورس کا سی 17گلوب ماسٹرطیارہ درحقیقت چھ سے 15 اگست 2022 کے دوران پانچ مرتبہ نور خان ایئر بیس پر اُترا۔ برطانوی ایئر فورس کا C-17 گلوب ماسٹر طیارہ فوجی نفری کے علاوہ ہر قسم کے جنگی اور امدادی سامان کو برق رفتاری سے اپنی منزل تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم بی بی سی یہ تصدیق نہیں کر سکا ہے کہ اس برطانوی جہاز میں کیا گیا اور اس متعلق جب برطانیہ کی وزارت دفاع سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے پروازوں کی تصدیق یہ کہہ کر کی کہ اتحادیوں کے درمیان عسکری پروازیں ایک معمول کا عمل ہے۔
