غزہ میں آگ اورخون کاکھیل جاری،12ہزارسے زائدفلسطینی شہید

ویب ڈیسک: غزہ میں آگ اور خون کا کھیل جاری، اسرائیلی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے ہر حربہ آزمانے لگیں، شہروں ، ہسپتالوں اور سکولوں پر بمباری کےبعد اب زیر علاج مریضوں کو بھی بستر مرگ پر شہید کیا جانے لگا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ صیہونی فلسطینیوں کی نسل کشی کے مشن پر گامزن ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی افواج نے الشفاء ہسپتال کو اپنا بیرک بنا دیا ہے، ان کے محاصرے سے ایندھن اور ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیاء بھی ناپید ہو رہی ہیں، ہسپتالوں کے جنریٹر بند اور دیگر وارڈز میں بھی سہولیات معدوم ہو گئی ہیں جس سے مزید 4 نوزائیدہ بچے انتقال کر گئے.
بچوں کے انتقال کے ساتھ ہی فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار سے متجاوز ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق شمالی غزہ کے کئی علاقوں میں اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری جاری ہے جہاں سکولوں، رہائشی عمارتوں اور ہسپتالوں پر بم برسائے جا رہے ہیں. اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 30 ہزار سے زیادہ ہے۔
شمالی غزہ کی پٹی میں انڈونیشین ہسپتال کے آس پاس بھی بمباری جاری ہے، اسرائیل نے غزہ میں صابرہ علاقے پر بمباری کی جس میں درجنوں افراد شہید ہوگئے جبکہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام الفلاح سکول پر بھی بم برسائے گئے جہاں کئی پناہ گزین شہید ہوگئے۔
الوفا ہسپتال پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے ڈائریکٹر شہید اور کئی ڈاکٹر زخمی ہوئے، القصاصیب علاقے میں گھر پر بم پھینکا گیا جس میں تین بہنیں شہید ہوئیں۔فلسطینی حکام کے مطابق بجلی بند ہونے سے 24 گھنٹے کے دوران ہسپتال میں 24 مریض جان کی بازی ہار گئے۔ یوں اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہو گئی ہے.

مزید پڑھیں:  پشاور :پہاڑی پورہ میں فائرنگ سے دو افراد قتل