دہشت گردوں کا معاشی ایندھن

دہشت گردوں کا ایک تسلسل کے ساتھ بنک کیش وین لوٹنے کا عمل دہشت گردوں کے لئے معاشی ایندھن کی فراہمی کے مترادف ہے جس کی روک تھام کا تقاضا ہے کہ حکومت اورمالیاتی ادار ے رقوم کی منتقلی اور بنکوں کی حفاظت کا نظام مزید مربوط اور مضبوط بنائیں اور یہ دہشت گردوں کے لئے مزید”ہاٹ کیک” ثابت نہ ہوں یہ امر پراسرار ہے کہ گزشتہ روز اغوا کی جانے والی کیش وین کو اغوا کاروں نے نذر آتش کر دیا گیا ۔ جلی ہوئی گاڑی کا ڈھانچہ کلاچی کے علاقہ کنوڑی سے برآمد کرلیا گیا ہے جبکہ ادھر پانچوں سیکورٹی گارڈ اپنے اپنے شہر پنجاب پہنچ گئے ہیںاور وین میں موجود پانچ کروڑ روپے کی کیش کا کچھ پتہ نہیں چل سکا پولیس کو ابتدائی بیان کے مطابق 25مسلح افراد نے بنک وین اغوا کی تھی ۔یہ عمل اتنا سادھا نہیں لگتا جتنا بتایا جاتا ہے اس طرح کے واقعات کے پس پردہ دیگر کہانیاں اور الزامات بھی ہوتی ہیں جن کو صرف نظر کی پالیسی سے تقویت ملنا فطری امر ہے جامع تحقیقات اور اس طرح کے واقعات کا تدارک ہی بہتر اور موثر حل ہے جس پر پوری توجہ ضروری ہے ۔

مزید پڑھیں:  پارلیمنٹ پر'' حملہ''؟