ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں ہماری اکثریت تسلیم کرنے تک فوج یا حکومت سے کوئی تصفیہ نہیں ہوگا ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر فوج کے ساتھ بہترین تعلقات نہ رکھے جائیں تو یہ حماقت ہو گی، فوج کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایسے تمام مذاکرات کیلئے تیار ہیں جو ملک کی بگڑتی صورتحال کو بہتر کرسکے، وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت سے ایسی کوئی بات چیت کرنے کا فائدہ نہیں، جو اصل قوت ہیں ان سے ہی بات کرنا زیادہ سودمند ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ انتخابات میں ہماری اکثریت تسلیم کرنے تک حکومت یا فوج سے عدالت کے باہر کوئی تصفیہ نہیں ہوگا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ امریکا کے خلاف کوئی رنجش نہیں، حکومت کے خاتمے کے بعد سے میری تنقید افراد کیخلاف رہی فوج کے ادارے کے خلاف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت کے بارے میں غلط فہمیوں کو پورے ادارے کے خلاف نہیں ٹھہراناچاہیے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ فروری کے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے دھاندلی زدہ انتخابات تھے، اگر آزادانہ اور شفاف الیکشن کرائے جائیں اور میرے خلاف بوگس کیس ختم کیے جائیں تو فوج کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
Load/Hide Comments