ویب ڈیسک: امیر جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بھاری بجلی بلوں سمیت دیگر ملکی مسائل کے خلاف دھرنے سے خطاب میں کہا کہ قراردادوں کی بجائے ہر سطح پر ہمیں کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہوگا، یہ ایسے ہی آزاد نہیں ہوگا۔
گورنر ہاؤس سندھ کے سامنے جاری دھرنے سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کر دی، آج یہ عالم ہے کہ غریب دو وقت کی روٹی کمائے ، بچوں کیلئَے کھانے پینے کا بندوبست کرے یا ان کے تعلیمی اخراجات پورے کرے، اس پر مستزاد یہ کہ بھاری بھرکم بجلی بلوں کی ادائیگی بھی حلے پڑ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی افراد پاکستانی قوم کو غلام بنانا چاہتےہیں۔ موجودہ بجٹ میں ملازمت پیشہ لوگوں کا گلا گھونٹ کر رکھ دیا گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم تصادم نہیں چاہتے تاہم اگر عوام ان مسائل سے تنگ آ کر خود نکل کھرے ہوئے تو حکمرانوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو جائیگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ایسے میں حالات بے قابو ہو گئَے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
انہوں نے مزید کہا کہ فارم 45کے مطابق فیصلے کیے جائیں تو وزیر اعظم شہباز شریف اوران کے پورے خاندان سمیت ان کی اتحادی پارٹی بھی گھر چلی جائے گی۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ قراردادوں کی بجائے ہر سطح پر ہمیں کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہوگا۔ وفاق کشمیر کے حوالے سے دوٹوک مؤقف اپنائے، اب عملی اقدام کا وقت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ حکمران طبقے نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے، سن لو جو کچھ بنگلہ دیش میں ہوا تمہارا بھی وہی مقدرہوگا۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کا دھرنا ملک میںجاری مہنگائی اور بھاری بجلی بلوں کے خلاف دیا جا رہا ہے، اس دوران حکومتی ٹیم سے بھی بات چیت ہوئی لیکن وہ سب بے نتیجہ رہی.
Load/Hide Comments