حسینہ واجد حکومت آئی ایس آئی

حسینہ واجد حکومت آئی ایس آئی نے گرائی،بھارتی میڈیاکا الزام

ویب ڈیسک: بھارتی میڈیا کی جانب سے بنگلا دیش میں جاری ہنگاموں کے حوالے سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ حسینہ واجد حکومت آئی ایس آئی نے گرائی۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی حکومت پاکستانی کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نے گرائی ہے جبکہ احتجاج اور حکومت گرانے کا یہ سارا بلیو پرنٹ لندن میں آئی ایس آئی کے تعاون سے تیار کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے قائم مقام سربراہ طارق رحمان اور خالدہ ضیا کے بیٹے اور آئی ایس آئی کے حکام کے درمیان سعودی عرب میں ملاقاتوں کے شواہد موجود ہیں۔
بھارتی اخبار” انڈیا ٹو ڈے“ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کا مقصد حسینہ واجد کی حکومت کو غیر مستحکم کرنا اور اپوزیشن جماعت بی این پی کو بحال کرنا تھا جو پاکستان کی حامی ہے۔
انڈین رپورٹ کے مطابق چین نے بھی آئی ایس آئی کے ذریعے مظاہروں کو بڑھانے میں کردار ادا کیا جس نے بالآخر حسینہ کو ہندوستان فرار ہونے پر مجبور کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس اسٹیبلشمنٹ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے طلبا ونگ اور آئی ایس آئی کی حمایت یافتہ ”اسلامی چھاترا شبر“ (اسلامی جمعیت طلبہ) نے مظاہروں کو ہوا دی اور اسے حسینہ کی جگہ ایک ایسی حکومت لانے کی پر عزم کوشش میں بدل دیا جو پاکستان اور چین کے لئے دوستانہ ہو۔
حسینہ واجد حکومت گرانے کے بارے میں بھارتی میڈیا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ جماعت اسلامی جو اپنے بھارت مخالف موقف کے لیے مشہور ہے، اس کا مقصد طلبا کے احتجاج کو سیاسی تحریک میں تبدیل کرنا تھا۔
دوسری جانب بنگلادیش میں وزیراعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد جماعت اسلامی نے ڈھاکا میں 13سال سے بند اپنا مرکزی دفتر دوبارہ کھول لیا۔
جماعت اسلامی نے ڈھاکا کے بورو موغ بازار میں اپنا مرکزی دفتر کھولا جو گزشتہ 13 سالوں سے بند تھا۔
جماعت اسلامی بنگلادیش کے امیر شفیق الرحمان پارٹی رہنماں کے ہمراہ مرکزی دفتر میں داخل ہوئے۔
یاد رہے کہ حسینہ واجد حکومت آئی ایس آئی نے گرائی ہے ، یہ الزام بھارتی میڈیا کی جانب سے لگایا جا رہا ہے.

مزید پڑھیں:  ہری پور میں کچے مکان کی چھت گرنے سے نوجوان جاں بحق