ویب ڈیسک: جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ طور پر مسلم امہ کے مسائل اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھاکہ سعودی عرب میں یہ قوت موجود ہے کہ عرب لیگ کے فورم پر ان مسائل کو اٹھائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیے جانے پر ایوان کی گیلری میں موجود سعودی وفد میں شامل مسجد مصطفیٰ کے امام اور دیگر سے معذرت کی۔
انہوں نے اس موقع پر پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات اور مسلم دنیا کے مسائل پر دونوں ممالک کی مشترکہ کوشش کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اپنے داخلی معاملات کو اہمیت نہیں دینی چاہیے بلکہ سعودی عرب کی دوستی، ان کا تعلق، حرمین شریفین کا احترام اور وحدت المسلمین کی علامت کی اہمیت کو اجاگر کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ طور پر مسلم امہ کے مسائل اٹھائیں جس سے دنیا بھر میں مسلمان ممالک پر ڈھائَے جانے والے مظالم کا سدباب کیا جا سکے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مہمان مکرم کی موجودگی دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتر کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر، برما، غزہ اور فلسطین میں مسلمانوں کو مسائل درپیش ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان اور سعودی عرب عالمی سطح پر مسلم امہ کے تمام مسائل اٹھائیں۔
Load/Hide Comments