اخباری اطلاعات کے مطابق ملک میں سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی ہو گئی ہے جو اس لحاظ سے خوش آئند ہے کہ مہنگی ترین بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے اب بجلی غریب اور متوسط طبقے کی دسترس سے باہر ہوتے ہوئے خوشحال لوگوں کی پہنچ سے بھی دور ہوتی جا رہی ہے، ایسے میں متبادل کے طور پر لوگ تیزی سے سولر پینلز کی تنصیب پر مجبور ہو رہے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ہر مسئلے کو سیاست کی نظر کر دیا جاتا ہے، ایک تو سولر پینلز کے استعمال پر غیر ضروری پابندیاں لگانے کیلئے واپڈا کی جانب سے متعلقہ صارفین کو گرین میٹر کی تنصیب میں روڑے اٹکانے شروع کر دئیے گئے اور جہاں اجازت ملتی ہے وہاں مبینہ رشوت کے الزامات سامنے آرہے ہیں ،اور دوسرے یہ کہ سولر پینل کی برآمد کے حوالے سے بھی بعض خاص خاندانوں پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ انہوں نے اس کی درآمد میں کروڑوں روپے کمانے کیلئے اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، یہ سلسلہ رکے تو معاملہ درست سمت میں جائے۔