ای کامرس کو بچایئے

انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سست ہونے سے بزنس بری طرح متاثر ہورہا ہے اس کی نشاندہی پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سلو ہونے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔امر واقع یہ ہے کہ سوشل میڈیا واٹس ایپ پر میڈیا ڈاون لوڈنگ، اپ لوڈنگ نہیں ہورہی ہے، بہت سے ای کامرس کے فورمز چھوڑ کر جا رہے ہیں۔جس سے لوگوں کا روزگار بری طرح متاثر ہو رہا ہے ملک میں پہلے ہی سرمایہ کاری نہیں اس طریقہ سے سارا کاروبار تباہ ہوجائے گا۔اس حوالے سے سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن کے اندازے نہایت خوفناک ہیں جن کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ فائبر وال کی وجہ سے معیشت کو تین سو ملین ڈالرز تک کا نقصان پہنچا سکتا ہے اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ اس وقت ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے اور ملک سخت ترین شرائط پر حاصل کئے گئے قرضوں پر چل رہا ہے درآمدی بل غیر متوازن اور تجارتی خسارہ ناقابل برداشت ہے ایسے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم اور فری لانسرز ہی زرمبادلہ لانے کا بڑا ذریعہ ہے ہر دو کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد متزلزل ہے بجائے اس کے کہ ان کو سہولیات اور مراعات دی جائیںملکی حالات اور حکومتی فیصلے اور عاجلانہ ولاحاصل اقدامات کے باعث رہی سہی کسر بھی پوری ہونے کا خدشہ ہے حکومت اور پالیسی سازوں کو چاہئے کہ وہ ملک میں ایسے حالات پیدا کریں کہ بقول ان کے ”ڈیجیٹل دہشت گردی” میں کمی آئے اس کی روک تھام کے لئے فائر وال کی تنصیب کی کامیابی وناکامی سے قطع نظر اب اس صورتحال کے باعث غیر ملکی کاروباری طبقات اور خود ملک میں بیٹھ کر سافٹ ویئر ہائوسز چلانے والی کمنپیاں اور افراد بیرون ملک منتقلی پر مجبور ہونے لگے ہیں اس سنگین صورتحال کا ادراک کرکے جلد سے جلد انٹرنیٹ اور سوشل میڈیاکی بندش سست رفتاری اور تعطل ڈالنے کا عمل بند کیا جائے اور ایسے قوانین اور ضوابط بنائے جائیں کہ فری لانسرز کے کام کو تحفظ حاصل ہو اور حکومت ان کو ممکنہ مراعات اور سہولیات دے نہ کہ ان کا چلتا کاروبار تبایہ کے دہانے پر پہنچا دیا جائے۔

مزید پڑھیں:  سب گول مال ہے رے بھیا گول مال ہے