ایک اور عوامی سہولت کا خاتمہ

سیکرٹری صنعت و پیداوار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں تصدیق کر دی کہ وفاقی حکومت نے یوٹیلی سٹورز بندکرنے کا فیصلہ کیا ہے سیکرٹری صنعت و پیداوار کاکہناہے کہ یوٹیلٹی سٹورز ملازمین کو دوسرے اداروں میں بھیجنے کیلئے کام جاری ہے،حکومت غیر ضروری کاروبار سے نکلنا چاہتی ہے یوٹیلیٹی سٹورزانتظامیہ کوکمپنیزسے لین دین معاملات جلد نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے، سٹورز پر دستیاب اشیاء پر سبسڈی پہلے ہی ختم کر دی گئی ہے،یوٹیلیٹی سٹورز کے بی آئی ایس پی صارفین کو کیش رقوم دینے کی تجویز دی گئی۔ سبسڈی روکنے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا۔ سبسڈی روکنے سے 2کروڑ60لاکھ مستحق خاندان متاثر ہوں گے، یوٹیلٹی اسٹورز سے ماہانہ40ہزار سے کم آمدن والے افراد کو سبسڈی مل رہی تھی حکومتی اداروں کے اصلاحات کا مقصد قومی خزانے پر بوجھ کو کم کرنا ہے، اور عوام کے لیے خدمات کو مزید بہتر بنانا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی خدمت میں کارکردگی نہ دکھانے اور قومی خزانے پر بوجھ بننے والے حکومتی اداروں کو مکمل طور پر بند کردیا جائے، یا پھر نجکاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔اصولی طور پر دیکھا جائے تو مفاد عامہ کے اہم کاروباری ادارے حکومت ہی کو چلانے چاہئیں اور اس شعبے پر سیٹھوں کی اجارہ داری نہ ہونے دی جائے تاکہ وہ گٹھ جوڑ کر حکومت اور منڈی دونوں پراثرانداز مگر پاکستان میں دیانتداری کا وہ فقدان ہے کہ سرکار کے زیر انتظام چلنے والا کوئی ادارہ بھی منافع میں نہیں جاتا اس کی واحد وجہ نااہلی بعد میں ہے اولین خرابی بدترین قسم کی بدعنوانی ہے اس ضمن میں مثال دینے کی ضرورت نہیں کہ جو ادارے حکومتی وسائل اور انتظامات کے باوجود بدترین خسارے میں جاتے ہیں کوئی بھی سیٹھ ان کی نجکاری پر بولی دے کر حاصل کرکے ابتدائی دنوں میں ہی ان کو منافع بخش اور کامیاب کاروباری ادارہ کی بنیاد رکھ دیتا ہے اور خسارے میں چلنے والے ان اداروں کی ہیئت ہی بدل جاتی ہے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن جیسے ملک بھر میں شاخیں رکھنے والا ادارہ کسی جنرل سٹور کا بھی اگر مقابلہ نہ کر پائے اور حکومت و قومی خزانے پر بوجھ بن جائے تو اس کی مجبوراً نجکاری اور بندش ہی کا راستہ رہ جاتا ہے ۔اعداد و شمار سے بخوبی واضح ہے کہ کرپشن بدعنوانی اور رعایتی داموں کا سامان مارکیٹ میں فروخت جیسے ہتھکنڈوں اور عوامل کے باعث ادارے کا کیا حال ہو گیا تھا اور عوام کو اس سے کتنی رعایت اور سہولت حاصل تھی۔

مزید پڑھیں:  ہم نفاست پسند کیوں نہیں ہیں