ویسٹرن یونیورسٹی کے محققین نے کینو نارنجی اور ٹینجرین میں پائے جانے والے ایک خاص مالیکیول کا مطالعہ کیا ہے جسے نوبیلیٹن کہتے ہیں۔
محققین کے مطابق اس مالیکیول نے جانوروں پر کیے گئے تجربے میں موٹاپے کو کافی حد تک کم کرنے اور اس کے منفی ضمنی اثرات کو کامیابی سے ریورس کیا ہے۔
تاہم یہ کیسے کام کرتا ہے، یہ سوال ایک معمہ بنا ہوا ہے۔
جرنل آف لیپڈ ریسرچ میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چوہوں کو زیادہ چکنائی والی، ہائی کولیسٹرول والی خوراک کھلائی گئی اور انہیں نوبیلیٹن بھی دیا گیا ۔ وہ نمایاں طور پر دبلے رہے اور ان چوہوں میں انسولین کے خلاف مزاحمت اور خون میں چکنائی کی سطح کم ہوتی دیکھی گئی۔
ویسٹرن کے شولچ سکول آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری کے پروفیسر، ڈاکٹر مورے ہف کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ ظاہر کیا کہ ہم نوبیلیٹن کے ساتھ بھی علاج کرسکتے ہیں۔ ہم نے دکھایا ہے کہ ان چوہوں میں جو پہلے سے ہی موٹاپے کی تمام منفی علامات رکھتے تھے۔ ہم ان علامات کو ریورس کرنے میں کامیاب رہے نوبیلیٹن کی مدد سے۔
Load/Hide Comments