تاجر دوست سکیم اور بجلی بلوں میں ٹیکسز بڑھانے کے خلاف شٹر ڈائون پر حکومت کا دبائو میں آنے سے انکار کے بعد تین روزہ شٹر ڈائون کے ساتھ ساتھ پہیہ جام ہڑتال کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں ، ٹیکسز واپس لینے سے انکار کے بعد تاجروں نے نئی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ہے دوسری جانب حکومت نے بھی تاجروں کے کئی دھڑوں سے الگ الگ رابطے شروع کر کے انہیں بار دیگر شٹر ڈائون میں شرکت سے روکنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں ، جہاں تک ٹیکسز میں اضافے کا تعلق ہے اس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافے سے انکار نہیں کیا جاسکتا ،جبکہ شٹر ڈائون اور پہیہ جام سے ملکی معیشت پر جو منفی اثرات پڑتے ہیں وہ بھی لمحہ فکریہ ہے اس لئے دونوں فریقوں کو انانیت کے خول سے باہر نکل کر ملک اور عوام دونوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے درمیان کا راستہ اختیار کرنا چاہئے ۔