ایک جانب جہاں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پیسکو صارفین کو بجلی چوری سے اجتناب کا ایک ہی دن قبل مشورہ دیاگیا تھاوہاں اگلے ہی روز تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جو اس طرح کی حرکتوں کی شہرت رکھتے ہیں ایک مرتبہ پھر مشتعل مظاہرین کے ہمراہ پشاور میں رحمان بابا گرڈ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا۔پیسکو حکام کا کہنا ہے کہ موصوف نے 4فیڈرز زبردستی آن کرالئے جن پر بجلی چوری بہت زیادہ ہے۔ پیسکو حکام کے مطابق پی ٹی آئی کے ممبر صوبائی اسمبلی کے مشتعل مظاہرین کے ہمراہ پیسکو کے رحمان بابا گرڈ سٹیشن آکر زبردستی دلزاک،ہزار خوانی ون،یکہ توت اور شلوزان فیڈرزآن کرانے جس سے دیگر علاقوں میں بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی وہ جاتے ہوئے کچھ مظاہرین کو نگرانی کرنے کیلئے گرڈ پر چھوڑ گئے تاکہ اس بات کی نگرانی کی جا سکے کہ فیڈرز دوبارہ بند نہ ہوں۔خیبر پختونخوا میں ناجائز حد تک لوڈ شیڈنگ سے کسی کو انکار نہیں لیکن صوبے میں بجلی چوری اور پیسکو کے خسارے میں اضافہ دراضافہ بھی کوئی کہانی نہیںحقیقت ہے پالیسی کے مطابق جن علاقوں میںریکوری کی صورتحال بہتر ہے وہاں سرے سے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہی نہیں لیکن جہاں بجلی بھی چوری ہو اور پھر سینہ زوری بھی ہو وہاں حکومت کی عملداری اور بجلی کی سپلائی پرمامور عملے کے تحفظ کی ذمہ داری کا سوال اٹھتا ہے لیکن جب حکومتی رکن اسمبلی ہی بلوائیوں کی قیادت کرے تو فریاد کس سے کی جائے بہتر ہو گا کہ بجلی چوری کی روک تھام میں تعاون کے بعد حصول بجلی کے لئے دبائو ڈالا جائے اور قانون کوہاتھ میں لینے سے گریز کیا جائے ایسا نہ ہو کہ کسی اناڑی پن حرکت کی پاداش میں پورے علاقے کے بجلی کا نظام تکنیکی طور پر بری طرح متاثر ہو اور لینے کے دینے پڑ جائیں۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments