ویب ڈیسک: جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق نے ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں میں ججز کم نہیں، عدالتوں میں عوام کو انصاف نہیں مل رہا۔
انہوں نے وکلاء پر زور دیا کہ وہ عدالتوں میں عوام کو سستا انصاف فراہمی اور ملک میں نظام عدل کے قیام کے لئے کردار ادا کریں۔
انہوں نے بتایا کہ جسٹس منصور کے مطابق پاکستان کی عدالتوں میں 34لاکھ مقدمات التوا کا شکار ہیں اور اس دوران عوام عدالتوں کا چکر لگاتے لگاتے تھک گئے ہیں۔
سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عدالتوں میں ججز کی کمی نہیں ہے بلکہ عدالتوں میں عوام کو انصاف نہیں مل رہا ہے۔
سراج الحق نے وکلاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں جو بھی سیاسی پارٹی اقدار میں آتی ہے انہیں اسٹبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں اقدار میں آنے کے لئے گیٹ نمبر 4 کے انتظار میں ہوتی ہیں، جماعت اسلامی کے علاؤہ دیگر سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت نہیں جب تک سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہ ہو تب تک ملک میں جمہوریت مظبوط نہیں ہوسکتی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات سے مایوس نہیں، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، اسلامی اور پرامن انقلاب ہی ملک کا مقدر بدل سکتا ہے، انشاء اللہ جلد ہی ملک میں اسلامی انقلاب ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ عدالتوں میں میرٹ اور انصاف ہے نہ قانون و آیئن کی حکمرانی، یہی وجہ ہے کہ اس ملک کے عوام پریشان ہیں۔ موجود ہ حکومت عوام کے مسائل حل میں ناکام ہے، اس لئے ان تمام مسائل کا واحد حل شفاف انتخابات ہیں۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق نے ڈسٹرکٹ بار تیمرگرہ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں میں ججز کم نہیں، عدالتوں میں عوام کو انصاف نہیں مل رہا۔
Load/Hide Comments