لکی مروت میں پولیس کا دھرنا

لکی مروت میں پولیس کا دھرنا جاری، مزید اہلکاروں کی شمولیت متوقع

ویب ڈیسک: پولیس پر حملوں کیخلاف اور علاقہ مِیں‌ امن کی خاطر لکی مروت میں پولیس کا دھرنا جاری ہے ، مظاہرین کی جانب سے آج دھرنے میں ضلع کرک٬ بنوں، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے پولیس اہلکاروں کی شمولیت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ضلع لکی مروت میں پولیس پر حملوں کے خلاف اور امن و آمان کی خاطر پولیس اہلکاروں کا تاجہ زئی چوک پر دھرنا جاری ہے۔
اس دوران 20 گھنٹوں سے انڈس ہائی وے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے، احتجاجی پولیس اہلکاروں نے فجر کی نماز بھی سڑک پر ادا کی۔
ڈی پی او لکی مروت تیمور حسن خان، آر پی او بنوں عمران شاہد٬ ضیاء الدین احمد ڈی پی او بنوں اور ڈپٹی کمشنر لکی مروت فہد وزیر سے احتجاجی پولیس اہلکاروں کے مذاکرات ناکام ہو گئے۔
سڑک بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، اور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، گاڑیوں میں پھنسے ہزاروں کی تعداد میں مسافروں نے سڑک پر رات گزاری.
مطاہرین کا کہنا ہے کہ آج دھرنے میں ضلع کرک٬ بنوں، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے پولیس اہلکاران بھی شامل ہو جائیں گے۔
دوسری طرف اج آئی جی پی خیبر پختون خوا اور سیکیورٹی فورسز کے افسران کی مذاکرات کے لئے آمد بھی متوقع ہے.
یاد رہے کہ پولیس پر حملوں کیخلاف اور امن کی خاطر پولیس کا دھرنا جاری ہے۔ ضلع لکی مروت میں پولیس فورس پر ہونےوالے حملوں کے خلاف پولیس اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جسے آج دوسرا روز ہو گیا ہے۔ اس دوران پولیس اہلکار ڈیوٹیاں چھوڑ کر احتجاج میں شریک ہوئے۔
پولیس اہلکاروں نے اس دوران تاجہ زئی کے مقام پر انڈس ہائی وے بند کر دی۔ پولیس اہلکاروں نے مطالبہ کیا کہ پولیس فورس کو بااختیار بنایا جائے۔ حکومت اور افسران پولیس جوانوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم پر سیاسی جماعتوں کے خدشات دور ہونے چاہئیں،آفتاب شیرپاؤ