ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت جتنی بھی فسطائیت دکھائے، پی ٹی آئی ڈٹ کر مقابلہ کریگی۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا گزشتہ شب وفاق میں جو کچھ ہوا وہ بدترین ڈکٹیٹرشپ میں بھی کبھی نہیں ہوا۔ جعلی حکومت نے تو جمہوریت کا جنازہ دھوم دھام سے نکال دیا۔ اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت جتنی بھی فسطائیت دکھائے، انکی یہ حرکتیں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو مزید تقویت بخشتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے ایوانوں میں رات بھر لاقانونیت راج کرتی رہی، پارلیمنٹ پر شب خون مارا گیا، ایوانوں کی بے توقیری کی گئی۔ پارلیمنٹ سے معزز اراکین کو زبردستی لے جایا جاتا رہا اور سپیکر ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشا دیکھتے رہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے معزز وکلا اور اراکین پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ایک جلسے کی کامیابی سے جعلی حکومت کی بدحواسی کا یہ عالم ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیے تھی مگر اس پر جو حکومتی رد عمل ہے وہ بھی ٹھیک نہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ دیر رات کے بعد علی امین سے رابطہ ہوا لیکن تفصیل سے بات نہیں ہو سکی، رات کو وضاحت کردی تھی کہ ان کے ساتھ دو افراد تھے ان دو کے بھی فون بند تھے۔
ان کا مزیہد کہنا تھا کہ جمہوری حقوق نہ دیے جائیں تو جلسوں میں تقریرجذباتی انداز میں ہوتی ہے، تقریرمیں بعض ایسے الفاظ استعمال کیے گئے جو نازیبا تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر تقریر میں قابل اعتراض الفاظ ادا ہوئے بھی ہیں تو اس کے لیے قوانین موجود ہیں، ڈیفامیشن لاء اور دیگر قوانین ہیں اس کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ تمام قروانین بالائَ طاق رکھ کر پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہوتے ہی ایم این کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی جائے، ایسا ماحول بنا دیا جیسے خدانخواستہ کسی غیر ملکی فوج نے حملہ کر دیا ہو۔
Load/Hide Comments