ویب ڈیسک: بنوں کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیس میں سپیشل جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ جاری کر دیئے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے رشوت ستانی مصدق عباسی کے مطابق جج ہمایوں دلاور، ان کے بھائی اور والد دھوکا دہی اور زمین کے جعلی کاغذات بنانے میں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے ضلع بنوں کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے کیس میں سپیشل جج ایف آئی اے کورٹ اسلام آباد ہمایوں دلاور و دیگر کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ہمایوں دلاور کے ساتھ ساتھ ان کے بھائی صادق دلاور اور والد دلاور خان کے بھی وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے۔
مقدمے کے مطابق ملزمان نے عدالتی فیصلے میں جعلی اندراج کے ذریعے زمین اپنے نام کرنے کے بعد ہاؤسنگ سوسائٹی میں شامل کی، جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے رشوت ستانی مصدق عباسی نے کہا ہے کہ جج ہمایوں دلاور نے ڈھائی ارب کی زمین اپنے اور بھائی کے نام کی ہے، جس کے ثبوت موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمایوں دلاور کے خلاف کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوا دیا ہے۔ جج ہمایوں دلاور کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی شکایت کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے پر سپیشل جج ایف آئی اے کورٹ اسلام آباد ہمایون دلاور، ان کے بھائی، والد اور رجسٹرار تاج مالی خان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر کے محکمہ اینٹی کرپشن نے عدالت سے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لی۔
یاد رہے کہ عمران خان کیخلاف فیصلہ دینے والے سپیشل جج ہمایوں دلاور کی گرفتاری کیلئے وارٹ جاری کر دئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نگران دور میں جعلی اندراج کرتے ہوئے 39 کنال زمین اپنے نام کرائی گئی اور سوسائٹی میں بھی شامل کی گئی۔
اس زمین کی مالیت ڈیڑھ ارب روپے بنتی ہے، جس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔
Load/Hide Comments