ویب ڈیسک: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف اور پی ٹی آئی رہنماء علی محمد خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جدوجہد اقتدار میں آنے کے بعد اور جانے کے بعد دیکھیں، ان کا لیڈر باجوہ سے ملنے کے لیے ڈگی میں بند ہو کر گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کل کا واقعہ کچھ واقعات کا تسلسل ہے، 9مئی کو سارے ہدف فوج کے چنے گئے اور توہین کی گئی، آپ کرنل شیر خان کا مجسمہ توڑ کر اس کی توہین کریں پھر 6 ستمبر کو جاکر فاتحہ خوانی کریں تو اس سے بڑی منافقت نہیں ہوسکتی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھ پر آرٹیکل 6 لگائی توعلی محمد خان نے کابینہ میں اس فیصلے کی حمایت کی، میرا رہنما اپنے پورے خاندان کے ساتھ گرفتار ہوا، یہ رنگ بازی کررہے ہیں اورکچھ نہیں کررہے، ان کی خواتین خواتین ہیں باقی خواتین نہیں ہیں۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران شاندانہ گلزار اور علی محمد خان نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شورشرابہ کیا۔
خواجہ آصف نے شاندانہ گلزار سے مخاطب ہوکر کہا کہ میں آپ کے منہ نہیں لگنا چاہتا پھر آپ کہیں گی میں خاتون ہوں جس پر علی محمد خان نے جواب دیا تمیز سے بات کرو۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی علی محمد خان خواجہ آصف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمیز سے بات کریں ۔
جس پر جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں نے تمیز آپ سے سیکھی ہے۔
خواجہ آصف نے شاندانہ گلزار سے مخاطب ہوکر کہا کہ میں آپ کے منہ نہیں لگنا چاہتا پھر آپ کہیں گی میں خاتون ہوں جس پر علی محمد خان نے جواب دیا تمیز سے بات کرو۔
Load/Hide Comments