ویب ڈیسک: غزہ میں المواصی کیمپ سمیت دیگر علاقوں پر صیہونیوں نے امریکی بموں کی برسات کر دی، اس حملے میں جہاں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے وہیں متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے المواصی کیمپ پر ہونے والے حملے میں امریکی بم استعمال کیے، اس بمباری کے دوران 40 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے-
اسرائیلی فوج کے امریکی بموں کے استعمال کے انکشاف نے تلکہ مچا دیا۔ اسرائیلی فوج نے محفوظ علاقہ قرار دیے گئے المواصی کیمپ پر وحشیانہ حملہ کیا، اس دوران بے گھر فلسطینیوں پر دو ہزار پاؤنڈ وزنی بم برسائے گئے۔
عرب میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بمباری سے 40 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں، طاقتور بموں کے استعمال سے شہدا کی باقیات تک پگھل گئیں، جبکہ اس سے درجنوں خیموں میں آگ لگ گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بم اس قدر پاور والے تھے کہ گرنے کی جگہوں پر 30 سے 50 فٹ گہرے گڑھے پڑ گئے۔
گزشتہ 11 ماہ سے جاری حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 41 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں بھی بمباری کی ہے جس سے 2 فلسطینیوں شہید ہو گئے۔
یاد رہے کہ غزہ میں المواصی کیمپ سمیت دیگر علاقوں پر صیہونیوں نے امریکی بموں کی برسات کر دی، اس حملے میں جہاں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے وہیں متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس کےی علاوہ خان یونس اور رفاح پر بھی صیہونیوں نے شدید کارروائیاں کی ہیں.
Load/Hide Comments