ویب ڈیسک: صوبائی اسمبلی نے اداروں کی سیاست میں مداخلت کےخلاف قرارداد اپوزیشن ممبران کی مخالفت کے بعدووٹنگ کے بعدکثرت رائے سے منظورکرلی گئی ہے.
شیرعلی آفریدی نے اسمبلی میں قرار داد پیش کی جس کے مطابق ہرادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کراپنے فرائض آئین اور قانون کے مطابق سرانجام دے، لیکن پچھلے دوسالوں سے اس ملک کے اندر فوج کے کچھ افسران کی مداخلت ان کا اپنے حلف سے انحراف ہے جوکہ آئین کے آرٹیکل کے مطابق غداری کے زمرے میں آتاہے.
یہ اسمبلی متفقہ طور پر اس چیز کابھی پرزورمطالبہ کرتی ہے کہ ان افسران کیخلاف ایکشن لے کر فوجی قوانین کے مطابق ان کا کورٹ مارشل کیاجائے اور سخت سے سخت سزادی جائے اوران کو غیرآئینی،غیرقانونی اورغیرانسانی اقدامات سے باز رکھا جائے.
قرار دادکے مطابق یہ اسمبلی فوج کی لازوال قربانیوں کوخراج تحسین پیش کرتی ہے لیکن چند افسران کے ذاتی مفادات نے اس ملک کی جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، اور یہ نقصان جاری ہے.
یہ اسمبلی متفقہ طور پر پی ٹی آئی قیادت اورکارکنوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتی ہے اوراس بات کابھی پرزورمطالبہ کرتی ہے کہ غیرآئینی اورغیرقانونی طو رپرگرفتار پی ٹی آئی لیڈرشپ کو جلدازجلدباعزت رہاکیاجائے.
وفاقی حکومت قومی اسمبلی پرشرمناک حملے کی ذمہ دار ہے یہ اسمبلی عمران خان کی عظیم خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کی فوری رہائی کامطالبہ کرتی ہے.
اس دوران اپوزیشن ممبران اقبال آفریدی، ملک طارق ، عدنان وزیر اور جلال خان نے اس کی مخالفت کی جس کے بعد سپیکر کی جانب سے اس پر رائے شماری کی گئی جس کے بعد کثرت رائے کے ساتھ اس قرار داد کی منظوری دے دی گئی ۔
Load/Hide Comments