ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں عمر ایوب، اسدقیصر، زرتاج گل اور فیصل گنڈاپور کی ضمانت منظورکر لی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھائی فیصل امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کرلی گئی اور انہیں 10 اکتوبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر ممبر قومی اسمبلی زرتاج گل اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
راہداری ضمانت کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر، عمر ایوب اور زرتاج گل نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تاہم کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے کی۔
پشاور ہائیکورٹ نے چاروں پی ٹی آئی رہنماؤں کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10 اکتوبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، اسلام آباد میں جلسہ کرنے پر عمر ایوب، اسد قیصر اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ انتظامیہ نے جلسہ 2 گھنٹے لیٹ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے،
درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، درخواست گزاروں کی گرفتاری کا خدشہ ہے، راہداری ضمانت دی جائے تاکہ عدالت میں پیش ہوسکیں۔
ادھر زرتاج گل کی جانب سے بھی اسی قسم کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے۔ آئین ہر سیاسی جماعت کو پرامن جلسے کی اجازت دیتا ہے، انتظامیہ نے جلسہ 2گھنٹے لیٹ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی کو قومی اسمبلی کی حدود سے گرفتار کیا گیا ہے، درخواست گزار کو بھی راہداری ضمانت دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکے۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے لوگوں کو اٹھانے والے کوئی خلائی مخلوق تھی، جبری طور پر لوگوں کو گمشدہ کرنا جمہوریت میں نہیں چل سکتا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں عمر ایوب، اسدقیصر، زرتاج گل اور فیصل گنڈاپور کی ضمانت منظور کر لی گئی۔
Load/Hide Comments