ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات و نشریات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور لاپتہ نہیں تھے بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے میٹنگ میں شریک تھے، اس طویل میٹنگ میں جیمر لگے رہنے کی وجہ سے ان سے رابطہ نہ ہو سکا تھا۔
مشیر اطلاعات کے بیان سے ان خبروں کی تصدیق ہوگئی کہ 8 گھنٹے تک ’لاپتا‘ رہنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور دراصل اسٹیبلشمنٹ کے ایک ادارے سے میٹنگ کر رہے تھے۔
مشیر اطلاعات نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو ایک حکومتی سینیئر افسر کے ذریعے بلوایا گیا، اور اس دوران ان کی اسٹیبشلمنٹ کے ایک ادارے سے طویل میٹنگ ہوئی۔
8 گھنٹے تک رابطہ نہ ہونے کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ جیمر لگے رہنے کے باعث ان سے رابطہ نہ ہو سکا، اس بات پر پارٹی کو بھی تشویش ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں کوئی لڑائی جھگڑے والی بات نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے حکم کے بعد تو ویسے بھی اسٹیبلشمنٹ سے سیاسی بات چیت ختم ہوگئی ہے۔
ایک سوال کے حواب میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختوں خوا سردار علی امین گنڈاپور نے خود اسٹیبلیشمنٹ کے ایک ادارے کے ساتھ ملاقات کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ اس ملاقات میں صوبے کے حالات اور سیاست پر بات چیت ہوئی۔
مشیر اطلاعات نے تردید کی کہ وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا اور اسٹیبلشمنٹ کے ایک ادارے کے ساتھ ملاقات میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہایسی میٹنگز میں تلخ تو نہیں کہ سکتے البتہ کچھ باتوں پر سیاسی جماعتوں کو اعتراض ضرور ہوتا ہے۔
ایک سوال پر صوبائی مشیر نے جواب دیا کہ اسٹیبلشمنٹ اور سکیورٹی اداروں سے رابطہ کرنا سینیئر حکومتی اہلکار کی ذمہ داریوں میں آتا ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا نے کہا کہ سکیورٹی، قانونی اور انتظامی امور پر رابطہ ہوتا ہے جو کہ مجبوری ہے لیکن عمران خان کے حکم کے مطابق سیاسی امور پر اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ختم ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ مشیر اطلاعات و نشریات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور لاپتہ نہیں تھے بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے میٹنگ میں شریک تھے.
Load/Hide Comments