جج ہمایون دلاور نے اپنے خلاف

جج ہمایون دلاور نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر چیلنج کر دیا

ویب ڈیسک: جج ہمایون دلاور نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ نے انٹی کرپشن ٹیم کو جج ہمایون دلاور کی گرفتاری سے روک دیا۔
دوران سماعت پشاور ہائی کورٹ میں جج ہمایون دلاور کی جانب سے ملک ذیشان ایڈووکیٹ اور احمد فاروق خٹک ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 419 کنال کی اراضی حاجی دلاور خان کے نام ملکیت کا ریکارڈ محکمہ مال میں موجود ہے۔ اراضی میں رہائشی کالونی بنانے کیلئے انتظامیہ نے باقاعدہ این او سی جاری کیا۔
یاد رہ کہ 9 ستمبر کو جج ہمایون دلاور کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور اس کے اگلے روز وارنٹ جاری ہوئے۔
وکیل نے کہا کہ انٹی کرپشن اینڈ اسٹیبلشمنٹ رولز 1999 کے مطابق مجاذ اتھارٹی سے اجازت لینا لازمی ہے۔ ہمیں ایف آئی آر عمران خان کے خلاف فیصلہ دینے پر دیا گیا ہے۔
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس کامران حیات اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے انٹی کرپشن ٹیم سے سارا ریکارڈ طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ جج ہمایون دلاور نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ نے انٹی کرپشن ٹیم کو جج ہمایون دلاور کی گرفتاری سے روک دیا۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترامیم کیلئے سیاسی جماعتوں کا اتفاق اہم ہے، بلاول بھٹو