ویب ڈیسک: جامعہ پشاور پر رکشہ ڈرائیوروں اور ریڑھی بانوں کا دھاوا بول کر عملہ یرغمال بنا لیا، جامعہ پشاور میںآج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور یونیورسٹی پر سینکڑوں کی تعداد میں رکشہ ڈرائیوروں اور ریڑھی بانوں نے حملہ کر کے ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو 3گھنٹوں تک یرغمال بنایا۔
اس دوران رکشہ ڈرائیور اور ریڑھی بان سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے ہوئے سرکاری سامان بھی ساتھ لے گئے جس پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین نے آ ج یونیورسٹی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
ترجمان جامعہ پشاور کے مطابق پشاور یونیورسٹی میں رکشے اور ریڑھیوں پر پابندی کا معاملے پر سینکڑوں کی تعداد میں رکشے اور ریڑھی بان یونیورسٹی میں زبردستی داخل ہوئے، اور اس دوران ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو 3گھنٹوں تک یرغمال بنایا۔
ریڑھی بان یونیورسٹی سے سرکاری سامان بھی ساتھ لے گئے، جائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ پشاور نے ڈائریکٹریٹ آف ایڈمنسٹریشن پر مبینہ طور پر دھاوا بولنے کے واقعے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے آ ج ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق پولیس نے نہ ان افراد کو یونیورسٹی گیٹ پر روکا اور نہ انکے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی جبکہ بار بار بلانے پر بھی پولیس حرکت میں نہیں آئی ۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین کا کہناہے کہ مظاہرین پلوسئی سے جلوس کی شکل میں پیدل اور رکشوں میں یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور تین گھنٹے دہشت پھیلا کر سہولت کے ساتھ واپس چلے گئے۔
اس میں پڑھنے والے ہزاروں طلبہ و طالبات ، اساتذہ اور معاون عملہ کی جان و مال اورعزت و آبرو محفوظ نہیں تھی۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ پشاور نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کو بند کر کے کے ایم سی چوک میں احتجاج کرینگے اور یہ احتجاج تب تک جاری رہیگا جب تک یونیورسٹیوں کو ان بلوائیوں سے محفوظ نہیں بنایا جاتا۔
جامعہ پشاور پر رکشہ ڈرائیوروں اور ریڑھی بانوں کا دھاوا بول کر عملہ یرغمال بنا لیا، جامعہ پشاور میںآج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
Load/Hide Comments